جامع مسجد نورایمان اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے دفتر پر چھاپہ ،متعدد نوجوان گرفتار
کراچی میں پولیس کی متعصبانی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس سلسلہ میں گذشتہ شب آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے دفاتر پر چھاپہ مار کر متعدد بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب میں متعصب پولیس انتظامیہ نے کراچی بھر میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے دفاتر اور جامعہ مسجد نور ایمان ناظم آباد میں چھاپے مار کر متعدد شیعہ بے گناہ نوجوانوں کو بغیر کسی جرم اور ثبوت کے گرفتار کر لیا ہے۔
ناظم آباد میں جامعہ مسجد نور ایمان اور اس کے عقب میں واقع العارف اپارٹمنٹ پر پولیس کی بھاری نفری نے رات گئے چھاپے مار کرمتعدد بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے جبکہ شیعہ ایکشن کمیٹی کے دفتر سے شیعہ نوجوان حسن کو حراست میں لیا گیا ہے۔
متعصب پولیس انتظامیہ نے جامعہ مسجد نور ایمان کے ایک محافظ فخر عباس کو بھی بغیر کسی جرم اور ثبوت کے حراست میں لے کر نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے ۔
دوسری جانب آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی نے شہر بھر میں تنظیم کے دفاتر پر پولیس کی متعصبانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام کارکنوں کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیاہے ،تنظیم کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ایک طرف تو ناصبی وہابی دہشت گرد شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل عام کا نشانہ بنا کر ملت جعفریہ کی نسل کشی میں مصروف ہیں تو دوسری طرف متعصب پولیس انتظامیہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کی مدد کا کام کرتے ہوئے شیعہ نوجوانوں کو ہی گرفتار کر کے کالعدم دہشت گرد ٹولوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی یزیدی دہشت گردوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کئے ہوئے ہے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر گرفتار کئے گئے شیعہ بے گناہ نوجوان فی الفور رہا نہ کئے گئے تو حالات کی سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔