بحرین کے عوام کی جانب سے علماء کی حمایت
بحرین کے عوام نے ایک بار پھر منامہ میں اپنے قائد اور ممتاز عالم دین شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دیا اور اپنے ملک کے علماء کے خلاف عدالتی فیصلوں کی مذمت کی-
یمن کے المسیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام نے ایک بار پھر دارالحکومت منامہ کے علاقے الدراز میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ عیسی قاسم کی تصاویر اور بحرین کا پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور آل خلیفہ حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اس ملک کےعلماء اور سیاسی شخصیات کے خلاف عدالتی فیصلوں کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے تھے-
دھرنا دینے والے بحرینی عوام نے اعلان کیا کہ ہمارے مطالبات کو عملی جامہ پہنائے جانے کے عزم و ارادے کے سامنے یہ فیصلے کوئی اہمیت نہیں رکھتے-
بحرینی علماء نے بھی بعض علماء منجملہ بحرین کی علماء کونسل کے سربراہ مجید المشعل کے خلاف ظالمانہ فیصلے کی مذمت کی اور ایک بیان میں کہا کہ یہ عدالتی فیصلے، اپنے منصفانہ مطالبات کے حصول کے لئے بحرینی عوام کے عزم و ارادے کو متزلزل نہیں کرسکتے-
واضح رہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے جون دوہزار سولہ کو اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرلی تھی جس کے بعد سے بحرین اور دنیا کے بہت سے ملکوں کے عوام نے آل خلیفہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا –
منامہ کے علاقے الدراز کی مسجد امام صادق علیہ السلام میں گذشتہ چند ہفتوں سے آل خلیفہ کے کارندوں کے ذریعے نمازیوں کو اس مسجد میں جانے سے روکنے کے سبب، اس مسجد میں نماز جمعہ قائم نہیں ہو رہی ہے-
قابل ذکر ہے کہ بحرین کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے نمازجمعہ کے خطبوں میں سیاسی مسائل اٹھانے کی بنا پر اب تک بہت سے علما کو گرفتار کیا ہے-
بحرین میں فروری دوہزارگیارہ سے عوام کی پرامن تحریک جاری ہے – بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات اور جمہوریت کا مطالبہ کر رہے ہیں-