شہید حسن شمسی کو ڈسٹرکٹ جیل کے عملے نے قتل کیا، وُرثاء کا دعویٰ
16 سال سے پابند سلاسل رہنے والے 52 سالہ سید حسن رضا شمسی کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا اور اُنہیں ایسے سیل میں رکھا گیا تھا کہ جہاں ہوا کا گزر بھی نہیں ہوتا تھا، ہم نے کئی بار سپریٹنڈنٹ جیل کو اس حوالے سے آگاہ کیا کہ آپ کی جیل میں ایک ایسا قیدی ہے کہ جس کی عمر قید بھی پوری ہو چکی ہے، لیکن آخر کیا وجوہات ہیں کہ آپ اُنہیں رہا نہیں کرتے۔ جس پر جیل انتظامیہ کا جواب ہوتا تھا کہ ابھی اُوپر سے کوئی حکم نہیں آیا، ہم مجبور ہیں، ان خیالات کا اظہار شہید سید حسن کاظمی کے کزن سید نسیم عباس شمسی نے نشتر اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ سید حسن شمسی کو دودھ میں زہر ملا کر شہید کیا گیا، ہمیں فخر ہے کہ ہمارے خاندان کا ایک فرد سیرت امام موسٰی کاظم علیہ السلام پر چلتے ہوئے سولہ سال کی بے گناہ اسیر ی اور اُس کے بعد زہر سے شہید ہونے کے بعد زندان سے باہر نکلا۔ اُنہوں نے کہا کہ قرآن کا فیصلہ ہے کہ شہید زندہ ہوتا ہے، جس کا عملی ثبوت سید حسن رضا شمسی نے دیا، شہادت کے بعد دس گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی اُن کے کانوں سے خون رواں دواں ہے۔