بحرین: آیت اللہ عیسی قاسم کے حق میں مظاہرے
سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہریوں نے مسلسل تین سو پچھترویں روز مغربی منامہ میں واقع آیت اللہ عیسی قاسم کے گھرکی جانب مارچ کیا اور شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کا محاصرہ ختم کرنے اور ان کی صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے فوجیوں نے ملک کے سرکردہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کا چالیس روز سے محاصرہ کر رکھا ہے اور کسی کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے بحرینی عوام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔
اس سے پہلے بحرین کی شاہی حکومت کی ایک نمائشی عدالت نے آیت اللہ عیسی قاسم کو منی لانڈرنگ اور شاہی حکومت کی مخالفت جیسے الزامات کے تحت، ایک سال قید، ایک ہزار دینار جرمانے اور شہریت کی منسوخ کرنے کا حکم سنایا تھا۔
بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے الدراز کے علاقے میں آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں پر کئی بار حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ حکومت بحرین نے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا ہے۔
بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے مطابق صرف انیس سے پچیس جون کے عرصے میں بحرین کی شاہی حکومت نے اکتالیس افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں چھے خواتین اور چار بچے شامل ہیں۔