مشرق وسطی

لیبیا میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایجنٹ ابو الحفظ مسجد میں وہابیوں کا پیش امام رہ

اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ داعش سمیت تمام وہابی دہشت گردتنظیموں کے اکثر کمانڈروں کا تعلق اسرائیل کی خیفہ ایجنسی موساد اور امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے یا سعودی عرب سے ہے۔ لیبیا میں داعش کے کمانڈر ابو الحفظ نےگرفتار ہونے کے بعد حیرت انگیز اور سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔

ڈیلی پاکستان نے اسرائیلی ویب سائٹ ہبرو کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ وہابی دہشت گردتنظیموں کے اکثر کمانڈروں کا تعلق اسرائیل کی خیفہ ایجنسی موساد اور امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے یا سعودی عرب سے ہے۔ لیبیا میں داعش کے کمانڈر ابو الحفظ نےگرفتار ہونے کے بعد حیرت انگیزاور سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔

وہابی دہشت گرد تنظیموں کی تخلیق اور تشکیل میں بھی امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا بنیادی کردار رہا ہے۔ وہابی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کی تخلیق اور مبینہ فنڈنگ کے حوالے سے نت نئی باتیں مشہور کی جارہی ہیں جبکہ مسلم ممالک میں داعش کے نام پر خون کی ہولی بھی کھیلی جا رہی ہے، اسی دوران لیبیا میں داعش کا کمانڈر ابو الحفظ گرفتار کیا گیا جس کی گرفتار ی کے بعد اس نے حیرت انگیز انکشافات کئے ہیں۔

اسرائیلی ویب سائٹ ” ہبرو” نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے داعش کے کمانڈر ابولحفظ کا اصل نام بنجامن ایفرام ہے اور وہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے اسپیشل یونٹ سے تعلق رکھتا ہے۔ بنجامن ایفرام2011ءمیں خصوصی مشن پر لیبیا گیا تھا اور اس نے معمر قذافی کے خلاف شروع کی جانے والی تحریک میں بھی کردار ادا کیا تھا۔

ویب سائٹ کے مطابق موساد کا ایجنٹ عربی شکل و شبہات اور لب و لہجے کی وجہ سے عرب ممالک میں آسانی سے سفر کر رہا تھا، ابوالحفظ یا بنجامن اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر لیبیا کے شہر بن غازی کی سب سے بڑی مسجد میں امام بن گیا، بن غازی لیبیا کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اسرائیلی ایجنٹ نے بطور داعش کمانڈر دو سو سے زائد نوجوانوں کو جنگی تربیت دی اور سرکاری املاک اور فورسز پر حملے کی منصوبہ بندیاں بھی کیں۔

اسرائیلی ایجنٹ کو لیبیا میں ابو حفظ کے نام سے جانا جاتا تھا جسے موساد اور داعش کے مبینہ تعلقات کے حوالے سے خفیہ اطلاعات کے بعد گرفتار کیا گیا۔

ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی کمانڈر کی گرفتاری کے بعد ان حقائق کو تقویت ملی ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ دولت اسلامیہ ( داعش) اور دیگر وہابی دہشت گرد تنظیموں کی تخلیق اور تشکیل کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا ہاتھ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button