قطر کے سابق وزیر اعظم نے بشار الاسد کی حکومت گرانے کا انکشاف کر دیا
قطر کے سابق وزیر اعظم نے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت گرانے کا انکشاف کر دیا۔ایک عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی صحافت میں قطری شہزادے کے نام سے معروف شیخ حمد بن جاسم الثانی نے کہا کہ شامی صدر بشار الاسد کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے سعودی عرب ،قطر اور ترکی نے امریکی احکامات پر من و عن عمل کیا اور اس سلسلے میں مرحوم سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ نے قطری حکومت کو گرین سگنل دیا تھا۔
حمد بن جاسم نے کہا کہ اس منصوبے میں اسرائیل بھی پیش پیش تھا۔ انکے مطابق قطر کے شامی حکومت سے دوستانہ تعلقات تھے تاہم امریکی ایما پر قطر کو شامی جنگ میں کلیدی کردار سونپا گیا۔ ترکی نے امریکہ کے کہنے پر شام سے متصل اپنی سرحد کو کھولا جہاں سے نہ صرف جنگجو بلکہ بڑی تعدا د میں اسلحہ بھی شام پہنچایا گیا۔
حمد بن جاسم نے کہا کہ اس منصوبے میں اسرائیل بھی پیش پیش تھا۔ انکے مطابق قطر کے شامی حکومت سے دوستانہ تعلقات تھے تاہم امریکی ایما پر قطر کو شامی جنگ میں کلیدی کردار سونپا گیا۔ ترکی نے امریکہ کے کہنے پر شام سے متصل اپنی سرحد کو کھولا جہاں سے نہ صرف جنگجو بلکہ بڑی تعدا د میں اسلحہ بھی شام پہنچایا گیا۔
شیخ حمد بن جاسم الثانی نے کہا کہ دوحہ میں طالبان کا دفتر امریکی درخواست پر کھولا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ حکومت میں نہیں ہیں اس لیے جو کہا وہ انکی ذاتی رائے ہے۔ عرب ممالک قطر کی توہین کرنے کا سلسلہ بند کر دیں۔