پاکستانی شیعہ خبریں

گلگت بلتستان اور خیبر پختون خواہ میں شیعیان حیدر کرار (ع)تکفیری دہشت گردوں کے حملوں کا اگلا ہدف

PakistanTalibanکالعدم دہشت گرد اور تکفیری گروہ تحریک طالبان پاکستان نے خیبرپختون خواہ اور گلگت بلتستان میں شیعہ عمائدین کو دہشت گردی کانشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔شیعت نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان اور خیبر پختون خواہ میں شیعیان حیدر کرار (ع)تکفیری دہشت گردوں کالعدم دہشت گرد گروہ تحریک طالبان کے حملوں کا اگلا ہدف ہیں۔
وزارت داخلہ پاکستان کے کرائسز مینجمنٹ سیل کی جانب سے حکومت پاکستان کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیاہے کہ پاکستان کو دو صوبے گلگت بلتستان اور خیبر پختون خواہ کی کڑی نگرانی کی جائے کیونکہ وزیرستان میں دہشت گردانہ تربیت پانے والے تکفیری دہشت گرد طالبان گلگت بلتستان سمیت خیبر پختون خواہ میں ملت جعفریہ پر بڑے حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
وزارت داخلہ کے اسی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی اسی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ چند ماہ قبل لالو سر کے مقام پر ایک بس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق بھی اسی گروہ سے تھا اور انہوں نے وزیرستان میں ہی تربیت حاصل کی تھی۔واضح رہے کہ لالو سر کے مقام ہر مسافر بس سے انیس سے زائد شیعہ مسافروں کو نکال کر شہید کر دیا گیا تھا۔
خط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وزیرستان میں تربیت پانے والے ان طالبان تکفیری دہشت گردوں کو غیر ملکی امداد اور حمایت حاصل ہے جس کے باعث یہ ملک میں شیعہ عمائدین پر حملے کرتے ہیں۔
دوسری جانب سیکورٹی خدشات کے پیش نظر گلگت بلتستان انتظامیہ نے چترال جانے والے راستوں کو معطل کر کے ہر قسم کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے اور کہا ہے کہ انتظامیہ کے لئے ممکن نہیں ہے کہ وہ تمام راستوں پر اتنی بڑی تعداد میں پولیس نفری تعینات کرے۔
ڈی آئی جی پولیس گلگت بلتستان علی شیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے امن و امان کی فراہمی کویقینی بنانے کے لئے ہر ممکنہ اقدام کو زیر نظر رکھا ہے تا کہ ناصبی دہشت گردوں کی کاروائیوں کو ناکام بنایا جائے۔ان کاکہنا تھا کہ راولپنڈی سے گلگت بلتستان جانے والی شاہراہ پر سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے تا کہ عوام کو عوام کو آمد و رفت کی سہولت میسر رہے۔
انہوں نے مزید بتایاہے کہ پولیس نے کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سمیت کالعدم طالبان کے متعدد دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔
یہ بات قابل غور ہے کہ شیعیان حیدر کرار (ع) نے ان تمام تر اقدامات کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے وزیرستان میں فوجی آپریشن کرے اور ناصبی وہابی تکفیری دہشت گردوں کا قلع قمع کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button