شیخ عیسیٰ قاسم کے حامی احتجاجی مظاہرین پر بحرینی سیکورٹی اہلکاروں کے حملے اورگرفتاریاں
منامہ:بحرینی آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے شیخ عیسیٰ قاسم کی حمایت میں بھرپور عوامی احتجاجی مظاہروں کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں عام شہریوں پر اپنے حملے تیز کردئے ہیں اور بڑے پیمانے پر ان کی گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔
اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق بحرینی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے السہلہ ، بوری، عالی، الدیر، کرباباد اور العکر علاقوں پر احتجاجی مظاہروں پر طاقت کا استعمال کیا ہے۔خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے دمستان میں محمود حبیب جعفر نامی نوجوان کو چھرے والی گولیوں سے نشانہ بنایا ہے۔ عالمی سطح پر ان گولیوں کے ا ستعمال پر پابندی ہے۔
آل خلیفہ حکومت جھوٹے دعوں اور سیکورٹی ہتھکنڈوں کے بہانے ملک کے سیاسی کارکنوں کو کچلنے کا راستہ ہموار کر رہی ہے اسی لئے اب تک سیکڑوں سیاسی کارکنوں اور نوجوانوں کوگرفتار کیا ہے۔
بحرین میں فروری 2011 سے پرامن عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات، جمہوریت اور آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں۔