کراچی میں کالعدم طالبان کے 22مراکز کا قیام سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہےمولانا صادق رضا تقوی
حکومت دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے ،امریکہ نواز طالبان اورکالعدم دہشت گردگروہوں کے ہاتھوں بیگناہوں کا قتل عام پاکستان کی سالمیت کے لیئے خطرناک ہے۔علامہ آفتاب حیدر جعفری اور مولانا صادق رضا تقوی
کراچی ( )کراچی میں کالعدم طالبان کے 22مراکز کا قیام سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے ،مریکہ نواز طالبان اورکالعدم دہشت گردگروہوں کے ہاتھوں بیگناہوں کا قتل عام پاکستان کی سالمیت کے لیئے خطرناک ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں مولانا مختار امامی ، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا محمد حسین کریمی اور علامہ آفتاب حیدر جعفری نے ایک اجلاس کے دوران کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ حکومت ، عدلیہ ، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اگر جلد وطنِ عزیزاور ملک دشمن قو توں میں سے کسی ایک کا انتخاب نہ کیا تویہ تمام ادارے پاکستان کی تباہی اور بربادی کے ذمہ دار ار ہوں گے۔ان کاکہنا تھا کہ ریاستی ادروں کو کالعدم دہشت گرد گروہوں اور پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان اس وقت دہشت گردی اور قتل و غارت گری کی لپیٹ میں ہے اور ہمارے قومی ادارے تمام صبو توں اورحقائق کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بھی اس پوری صورتحال پر صر ف خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ شاید وہ اب بھی ’’سب اچھا ہے‘‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جبکہ پاکستان کے محبِ وطن عوام حکومتِ وقت سے سوال کرتے ہیں کے جب انہیں دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کے بارے میں تمام معلومات حاصل ہیں تو وہ ان اسلام و ملک دشمن عناصر کے خلاف کوئی ٹھوس اور موؤر کاروائی کرنے سے کیوں گریزاں ہیں ۔ان کاکہنا تھا کہ اتنے سخت حفاظتی انتظامات اور حکومتی دعوں کے باوجودشہر کراچی کے 22 مقامات پر کالعدم طالبان اور ان کے زیرِ اثر گروہوں کے ٹھکانوں کی موجودگی صوبائی حکومت اور اس کے اتحادیوں پر بہت سارے سوالیہ نشا ن چھوڑ رہی ہے۔
رہنماؤں نے مزیدکہا کہ طالبان اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں ملت جعفریہ کے عمائدین اور دیگر تمام پاکستانی بیگناہ عوام کے روزانہ جاری قتل عام پر اب پاکستان کی محب وطن طاقتوں بلخصوص پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ، تحریک انصاف،متحدہ قومی موومنٹ ، جماعت اسلامی، جمیعت علماء اسلام ، پاکستان سنی تحریک اور دیگر کو فقط زبانی کلامی مذمتی بیانات سے باہر نکل کر عملی طور پر ان سے اظہار نفرت اور بیزاری کرنا ہوگاکیونکہ بات اب بہت آگے نکل چکی ہے اور اب شیعہ مکتب کے پیروکاروں کو شناخت کرکے بیدردی سے قتل کرنے کی رسم نے معصوم بیگناہ طالبات کو بھی نہیں بخشااور سوات میں اسکول کی طالبات اور خصوصاً امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسف زئی کو شناخت کر کے گولی ماری گئی۔رہنماؤں نے آج شہر کراچی میںU.Pموڑ پر شہید ہونے والے استاد اور مجلس وحدت مسلمین کے ہمدرد اعجاز حیدر زیدی اور تین ہٹی پر ملت جعفریہ کی لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن مرزا وقار حسین پر ہونے والے جان لیوا حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد شہر کراچی میں موجود امریکہ نواز طالبان اورکالعدم دہشت گردگروہوں کے خلاف موئثر کاروائی عمل میں لائے۔