بحرینی عوامی تحریک کے دوران ثالثی ممالک شیخ علی سلمان کے خلاف جھوٹے مقدمات کے خاتمہ کیلئے کرداراداکریں,الوفاق
منامہ (مانیٹرنگ ڈیسک) الوفاق نیشنل اسلامی سوسائٹی کے رہنماوں نے عوامی تحریک 2011کے دوران حزب اختلاف اور حکومت کے درمیان ثالثی کردار کے حامل ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان پر عائد کئے جانے والے جھوٹے حکومتی الزامات کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
بحرین کی سب سے بڑی سیاسی حزب اختلاف کی جماعت الوفاق نیشنل اسلامی سوسائٹی نے بحرین کی عوامی تحریک 2011کے دوران بحرینی بحران کے حل کے لئے کردار ادا کرنے والے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ثالثی عمل کے دوران قطری حکام سے ہونے والی بات چیت کو اب شیخ سلمان کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کرتے ہوئے قائم مقدمے کے خاتمہ میں مدد کریں ۔ کیونکہ بحرینی حکومت سے انصاف کی امید رکھنا بھی گناہ ہے ۔
اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق الوفاق کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرینی بحران کے سیاسی حل کے لئے اس وقت قطری حکام اور الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کو اب حکومت سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ لہذا اس وقت اس ثالثی کوشش میں ملوث تمام ممالک کو اس ناانصافی کے عمل کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے ۔
سیکرٹری جنرل الوفاق اور بحرین کے حزب اختلاف کے رہنما شیخ علی سلمان کے “غیر قانونی الزاماگت کے تحت آل خلیفہ کی نمائشی عدالت کی جانب سے سنائی گئی 4 سال قید کی سزا جیل میں گزار رہے ہیں ۔ اب آخلیفہ کی شہنشاہی حکومت نے انہیں مزید اپنے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے گزشتہ سال نومبر میں “قطر کے لئے جاسوسی” کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ کا اندراج کر رکھا ہے جس کی آئندہ سماعت25 جنوری تک ملتوی کی گئی ہے ۔
حالانکہ بحرینی حکومت نے قطری حکام کے ساتھ شیخ سلمان کے رابطوں سے متعلق مقدمات میں الزام لگایا ہے وہ رابطے دراصل سات سال قبل بحرین کے سیاسی بحران کو حل کرنے کے مقصد کے تحت خلیج تعاون کونسل امریکی اورس عودی عرب کی ثالثی کے دوران اس وقت سال 2011میں کئے گئے تھے۔ الوفاق نے اپنے بیان میں اس عمل کے دوران ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ممالک سے اس ناانصافی پر مبنی انتقامی کاروائی میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
بحرین کے بادشاہ نے اس وقت ثالثوں کی موجودگی میں قطری حکام کے ساتھ شیخ سلمان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو سیاسی بحران کے حل کیلئے از خود قبول کیا تھا۔ اور یہ بات چیت سارا معاملہ سات سال پرانی ہے جس کا اب شیخ علی سلمان کے خلاف سیاسی انتقام کے تحت قطر کیلئے جاسوسی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، بحرینی حکومت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ قطر کے ساتھ موجودہ کشیدگی کے باعث اس کو شیخ علی سلمان سے نتھی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔