مشرق وسطی

بحرینی حکومت کے فیصلے پر جمعیت الوفاق کا شدید ردعمل

بحرین کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت الوفاق پارٹی نے ایک بیان جاری کرکے جمعیت الوفاق بحرین کو پوری طرح سے تحلیل کرنے کے حکومتی فیصلے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے – الوفاق یا جمعیت الوفاق پارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی اور اپوزیشن جماعت کو تحلیل کرنے پر مبنی حکومتی عدالت کا فیصلہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا حصہ ہے جس کا پردہ شاہی حکومت کی کابینہ کے مشیر البندر نے اپنے عہدے سے الگ ہونے کے بعد فاش کیا تھا – الوفاق پارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ البندر کی یہ رپورٹ پانچ سو صفحات پر مشتمل تھی جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ بحرین کے معاشرے کو کس طرح تقسیم اور معاشرے کو تشکیل دینے والے عناصر کو کس طرح تباہ کیا جائےگا – اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بحرینی معاشرے کو تقسیم کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں کو بھی تحلیل اور سیاسی مخالفین کے ووٹوں کانام و نشان ختم کردیا جائے گا – الوفاق پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگادینا ایک غیر منطقی اقدام ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے ہاتھ پیر پھول چکے ہیں اور حکومت چلانے میں وہ خود اعتمادی کھوچکی ہے -الوفاق پارٹی نے اپنے بیان میں عوام سے کہا ہے کہ وہ ملک کی بگڑتی ہوئی سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور انسانی صورتحال کے بارے میں پوری طرح ہوشیار رہیں اور اس ضرورت کو درک کریں کہ اب بحرین میں جمہوریت اور سیاسی اصلاحات لانا ناگزیر ہوگیا ہے – بحرین کی نمائشی اپیل کورٹ نے جو حکومتی ایما پر کام کرتی ہے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت الوفاق پارٹی کو مکمل طور پر تحلیل کرنے کا حکم جاری کیا ہے – اس سے پہلے دوہزار پندرہ میں بحرین کی ایک عدالت نے جمعیت الوفاق پارٹی کو تحلیل کرکے اس کے دفاتر سیل اور اس کے دفاتر میں موجود ساز و سامان کو ضبط کرلیا تھا -بحرینی عوام فروری دوہزار گیارہ سے اپنے ملک میں جمہوریت کے قیام اور سیاسی اصلات کے حق میں پرامن تحریک چلارہے ہیں جس کو کچلنے کے لئے بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے سعودی حکومت کے ساتھ مل کر طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ہے – بحرینی حکومت اب تک ہزاروں سیاسی کارکنوں اور نوجوان انقلابیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کرچکی ہے جبکہ سیکڑوں افراد کو اس نے بے دردی کے ساتھ شہید اور زخمی کیا ہے اور بہت سے سیاسی مخالفین کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے جن میں بحرینی عوام کے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم بھی شامل ہیں -حکومت بحرین نے جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان کوبھی بے بنیاد اور جھوٹے الزامات میں جیل میں قید کررکھا ہے اور تازہ اقدام کے تحت اس نے بحرین کے ایک اور سرگرم سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکن نبیل رجب کو بھی پانچ سال قید کی سزاسنائی ہے – بحرینی حکومت کی عدالت نے ان پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈے کرنے کی جھوٹی فرد جرم عائد کی ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button