علامہ ساجد نقوی کی جانب سے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقعہ کی شدید مذمت
پاکستان کی تاریخ عظیم شخصیات کے پراسرار قتل اور قومی سانحات سے بھری پڑی ہے جن میں شہید لیاقت علی خان کا قتل سرفہرست ہے مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ اس قسم کے قتل اور سانحات کی تفصیلی تحقیقات اور ان کے نتائج سے ہم آج تک لاعلم ہیں اگر شہید لیاقت علی خان کے قتل سے پردہ اُٹھایا جاتا تو لامتناعی قومی سانحات کا سلسلہ شروع نہ ہوتا۔ حکمران ملک میں امن وامان کے قیام میں سنجیدہ نہیں ہیں آئے روز ملک کے مختلف شہروں میں معصوم لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے اور حکومتی ایوانوں میں بیٹھے لوگ صرف مذمتی بیانوں تک محدود رہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کوئٹہ میں سرکی روڈ پر ہزارہ برادری کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقعہ میں ابراہیم، سید عیوض، علی عطا اور غلام کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی تازہ لہر نے ایک مرتبہ پھر عوام کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے ایسے واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ کسی بھی پاکستانی کی جان محفوظ نہیں ہے دہشتگرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں اور امن وامان کے قیام کیلئے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دہشتگردوں کے سرپرستوں کو بے نقاب کر کے کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔