ملت جعفریہ کی تاریخی فتح، حکومت مطالبات ماننے پر مجبور
ملت جعفریہ کی تاریخی کامیابی، حکومت مطالبات ماننے پر مجبور، 41 گھنٹے بعد کفن پوش دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق علامہ ناظر عباس تقوی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا ہے، لہٰذا اس کفن پوش دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور سندھ بھر کو جام کرنے کی دی جانے والی کال کو واپس لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے وفد نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے مذاکرات کئے اور شیعہ قوم کے مطالبات حکام بالا کے آگے پیش کئے، جس پر گورنر سندھ نے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مذاکراتی کمیٹی میں علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، قاسم نقوی، علامہ جعفر سبحانی، علامہ شبیر حسن میثمی و دیگر شامل تھے۔
مذاکراتی کمیٹی نے مطالبات کئے تھے کہ آئندہ کسی پر بھی جھوٹا توہین رسالت کا مقدمہ قائم نہیں کیا جائے اور اس سلسلے میں موجود قانونی پیچیدگیوں کو دور کیا جائے، علامہ آفتاب حیدر جعفری و دیگر شہداء کے قاتل فی الفور گرفتار کئے جائیں، دہشت گردوں کی سیاسی سرپرستی کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے، قراقرم یونیورسٹی کے جن لڑکوں پر تعلیم کے دروازے بند کئے گئے ان تک تعلیم کی رسائی کو یقینی بنایا جائے، جن مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کو صدر زرداری کے حکم پر روکا گیا ہے ان کی سزا پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، جو این جی اوز سزائے موت کی سزا کو ختم کرانے کے لئے کوشاں ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، شہداء کے خانوادگان میں سے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائے۔ بعد ازاں شرکائے دھرنا پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔