اسلامی تحریک آئندہ انتخابات میں پاکستان بھر میں امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ:علامہ ساجد علی نقوی
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان کے علامہ سید ساجد علی نقوی نے اسلام آباد ہوٹل (ہالی ڈے ان ) میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کیا .
علامہ سید ساجد علی نقوی نے صحافیوں سے مخاطب ہو کر کہاکہ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیاسی سیل کا اہم اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ راولپنڈی میں منعقد ہوا جس میں موجودہ ملکی صورت حال ‘ سیاسی تبدیلیوں اور عام انتخابات کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی جس کے بعد سیاسی سیل کے فیصلوں کی توثیق مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے اجلاس میں کی گئی۔
اسلامی تحریک پاکستان نے ملک میں بننے والے سیاسی اتحادوں’ سیاسی و دینی جماعتوں کے ساتھ رابطوں اور ملکی سیاسی حالات کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں اسلامی تحریک پاکستان حصہ لے گیاور ملک بھر میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے۔ خود کش حملوں’ دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے عوام کا قتل عام جاری ہے۔کسی دینی یا سیاسی رہنما سے لے کر عام شہری تک کوئی محفوظ نہیں ہے۔ کوئٹہ’ کراچی’ کے پی کے سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات نے ریاست پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔آئین کے مطابق شہریوں کو امن و امان کی فراہمی کی ذمہ داری براہ راست ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ اس لئے ریاست کا فریضہ ہے کہ وہ ملک کو مقتل بننے سے روکے اور پاکستان کو محفوظ رکھنے کے لئے ‘ سانحات کوئٹہ’ کراچی’ کے پی کے’ گلگت و بلتستان اور اس قسم کے دیگر واقعات کے حقائق کو بے نقاب کرکے قاتلوں اور دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچائے۔ ملک میں جاری دہشت گردی پر سپریم کورٹ ازخودنوٹس لے۔
علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خاتمے کے بعد نگران سیٹ اپ کے حوالے سے ہم نے تفصیلی غور و خوض کیا۔ آئندہ انتخابات کی شفافیت نگران حکومت کی شفافیت سے مشروط ہے یعنی ایک ایماندار ‘ غیر جانبدار اور شفاف کردار کی حامل نگران حکومت ہی شفاف انتخابات منعقد کراسکتی ہے۔ آج چونکہ پورے ملک میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ یوم یکجہتی منایا جارہا ہے اس حوالے سے ہمارا موقف واضح رہا ہے کہ کشمیر پر صرف کشمیریوں کا حق ہے۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں حق رائے دہی دیا جائے اور کشمیر کے بارے ہونے والے مذاکرات میں کشمیری عوام کے نمائندوں کو شریک کیا جائے۔