ایران کے اسٹریٹیجک صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ سید عباس عراقچی
شیعہ نیوز : ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کے اسٹریٹیجک صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ یورپ نے ایٹمی معاہدے کے تحت کیے گیے اپنے وعدے تاحال پورے نہیں کیے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اب ایٹمی معاہدے پر یک طرفہ طور پر عمل نہیں کرے گا۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی کے بارے میں یورپی ملکوں اور ایٹمی معاہدے کے باقی ماندہ ممالک کے سیاسی مؤقف کا خیر مقدم کرتا ہے لیکن سیاسی مؤقف کو عملی اقدامات کی شکل میں سامنے آنا چاہیے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران کو امید ہے کہ جمعے کے روز ویانا میں ہونے والے ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں، ایٹمی معاہدے کے باقی ماندہ ممالک اور خاص طور سے یورپی ملکوں کی جانب سے دکھائی دینے والے علمی اقدامات کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں مزید کمی کے اپنے فیصلے کو عملی جامہ پہنائے گا جو مکمل طور سے قانونی ہے اور ایٹمی معاہدے میں بھی تہران کے اس حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس جمعے کی شام ویانا کے کوبرگ ہوٹل میں منعقد ہو گا جس میں ایران اور چار جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں کے نائب وزرائے خارجہ اور دوسرے متعلقہ عہدیدار شرکت کریں گے۔
ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسلامی جمہوریہ ایران نے اس معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی کا ایک سال پورے ہونے پر، آٹھ مئی دو ہزار انیس کو، اعلی قومی سلامتی کونسل کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ایٹمی معاہدے کے بعض حصوں پر عملدرآمد روک دیا تھا اور معاہدے کے باقی ماندہ ممالک کو اپنے وعدوں کی تکمیل کے لیے ساٹھ روز کی مہلت دی تھی۔
امریکہ کے نکلنے کے بعد یورپی یونین اور یورپی ٹرائیکا نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے اور ایران کے ساتھ تجارتی اور مالیاتی لین دین کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے خصوصی میکینزم کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔
فرانس برطانیہ اور جرمنی نے اکتیس جنوری کو ایران کے ساتھ یورپ کے خصوصی مالیاتی نظام انسٹیکس کے قیام کا باضابطہ طور پر اعلان بھی کیا تھا لیکن یہ مالیاتی سسٹم بھی اب تک عمل میں اپنا کام شروع نہیں کر سکا ہے۔