ایرانی عوام نے امریکا کی سبھی دھمکیوں کا مقابلہ کیا ہے
شیعہ نیوز : ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ٹرمپ کی حالیہ دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ سفارتکاری اور ڈسنا دو متضاد راستے ہیں جو صرف ٹرمپ کے نظریے میں پائے جاتے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایٹمی معاہدے کی بعض دیگر شقوں پر عمل درآمد کو بھی معطل کرنے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اعلان ایک دھمکی ہے ٹرمپ نے دعوی کیا کہ یہ دھمکی آخر میں ممکن ہے خود ایران کی ہی طرف پلٹ جائے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کیوان خسروی نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں کہا ہے کہ امریکا نے اس سے پہلے بھی کئی بار اپنی خود سرانہ پالیسیوں اور بین الاقوامی معاہدوں سے نکل کر مذاکرات اور سفارت کاری کی منطق کو ڈسا ہے اور عالمی امن کو مجروح کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے گذشتہ چالیس برسوں سے ایرانی عوام کو ڈسا اور زخمی کیا ہے لیکن سرگرم اور بھرپور استقامت کے تریاق نے اسلامی جمہوریہ ایران کو ثابت قدم رکھا ہے اور ایران پورے حوصلے کے ساتھ آگے کی سمت قدم بڑھا رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے بدھ کو ایٹمی معاہدے سے امریکا کی غیر قانونی علیحدگی اور یورپی ملکوں کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد نہ کئے جانے کا کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران سات جولائی سے جب یورپ کو دی گئی ساٹھ روزہ مہلت ختم ہو جائے گی اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی کی شرح میں اضافہ کر دے گا۔