امریکی صدر ٹرمپ کی کانگریس میں خواتین ارکان کی توہین
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے نسل پرستانہ بیان میں کانگریس کی ڈیموکریٹ خاتون ارکان کو غیر امریکی قرار دیتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے ملکوں کو واپس چلی جائیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک پیغام ارسال کر کے لکھا ہے کہ کانگریس میں ڈیموکریٹ پارٹی کی خاتون اراکین ایسے ملکوں سے آئی ہیں جہاں دنیا کی سب سے نااہل اور فاسد حکومتیں برسراقتدار رہتی ہیں اوراب یہی خواتین دنیا کے سب سے زیادہ طاقتور اور بڑے ملک امریکہ کے عوام سے بلند اور شرارت آمیز آواز میں یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ملک کو کس طرح چلایا جائے۔
ٹرمپ نے لکھا ہے کہ یہ عورتیں کیوں اپنے ملکوں کو واپس نہیں لوٹ جاتیں تاکہ اپنے ملکوں کی اصلاح کریں جہاں جرائم جنم لیتے ہیں؟ انہیں اپنے اپنے ملکوں کی اصلاح میں تعاون کرنا چـاہئے۔ ان عورتوں کو چاہئے کہ وہ پہلے اپنے ملکوں میں جا کر اصلاح کریں اور پھر ہمیں بھی بتائیں کہ ملک کو کس طرح چلانا چاہئے۔
ٹرمپ نے کانگریس کی ان خاتون اراکین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری، تمہارے اصلی ملکوں میں زیادہ ضرورت ہے جتنی جلدی ہو سکے وہاں چلی جاؤ۔
امریکی ریاست مشیگن کے 13ویں ڈسٹرکٹ سے منتخب خاتون رکن کانگرس راشدہ طلیب نے ٹویٹ کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’ میں لاقانونیت کا شکار اور مکمل طور پر ناکام صدر سے جواب چاہتی ہوں؟ یہ بحران ہے، ان کا خطرناک نظریہ بحران ہے، ان کے مواخذے کی ضرورت ہے۔‘
الیگزینڈرا کورتیز نے صدر ٹرمپ کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’سب سے پہلے اس امریکہ کو نہ مانتے ہوئے جس نے ہمیں منتخب کیا، آپ یہ بھی نہیں مانیں گے کہ ہم آپ سے خوفزدہ نہیں ہیں۔‘
الحان عمر نے امریکی صدر سے کہا کہ کہ وہ ’سفید فام قومیت کو ہوا اسے لیے دے رہے ہیں کیونکہ انھیں غصہ ہے کہ ہم جیسے افراد کانگریس میں کیوں ہیں اور آپ کے نفرت پر مبنی ایجنڈے کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‘
انھوں نے امریکی صدر کو ’ اب تک کا سے سب سے برا، سب سے بدعنوان اور نااہل صدر‘ بھی قرار دیا۔
جبکہ رکن کانگریس پریسلی نے صدر ٹرمپ کی ٹویٹ کا سکرین شاٹ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’نسلی پرستی اس کو کہتے ہیں اور جمہوریت وہ ہے جو ہم کر رہے ہیں۔‘
ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدواروں نے بھی صدر ٹرمپ کی مذمت کی۔ امریکی سینیٹر الزبتھ وارن نے کہا کہ یہ ’قابل اعتراض فقرہ‘ ایک ’نسل پرستانہ اور غیرملکیوں سے نفرت پر مبنی حملہ‘ ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس میں ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون اراکین میں الہان عمر کا بنیادی تعلق صومالیہ سے، رشیدہ طالب کا فلسطین اور الیگزنڈریا اکازیو کورٹز کا پورٹوریکو سے ہے جو اب امریکی شہری ہیں۔