اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

رانا ثناءاللہ نے گاڑی میں ہیروئن کی موجودگی کا اعتراف کیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار رکن اسمبلی رانا ثنا اللہ نے اپنی گاڑی میں ہیروئن کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے لیے پہلی ان کی ریکی کی گئی اور پھر انہیں منشیات کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لیگی رہنما کا کیس عدالت میں ہے اور انسداد منشیات حکام کے پاس رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ لیگی رہنما سے حکام انسداد منشیات حکام نے پوچھا کہ یہ سامان کس کا ہے جس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہاں میرا ہے، تو ان کے جواب کے بعد جب سامان کھولا گیا تو اس میں سے منشیات برآمد ہوئی۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی، تاہم قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں ہے۔

رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ریمانڈ اس لیے نہیں لیا گیا کیونکہ انہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تمام فیصلے قانون اور آئین کے مطابق کیے جارہے ہیں، احتساب کا عمل ہر صورت جاری رہے گا۔ شہریار آفریدی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جان جاتی ہے تو جائے لیکن تحریک انصاف کی حکومت پاکستانی نسل کو منشیات میں مبتلا کرنے والوں سے سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اللہ نے جتنا وقت دیا ہے اس سے پہلے وہ جا نہیں سکتی، کوششیں کرنے کے باوجود اس وقت سے زیادہ دیر رہ نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام ارکان نے حلف لیا ہوا ہے، آئین کا حلف لیا ہے جو قرآن اور سنت کے تابع ہے۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ 85 فیصد منشیات افغانستان میں پیدا ہوتی ہے، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی ملک بھر میں نفری 2900 ہے، پورے بلوچستان کے لیے 506 اور پنجاب کے لیے 543 اہلکار ہیں، چھوٹے اضلاع میں ملازمین کا تبادلہ ہوتا ہے تو تنخواہیں کم ہوتی ہیں، دنیا حیران ہے 29 سو افراد پر کنوکشن ریٹ 98 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ 35 سال اقتدار میں رہنے والوں نے اے این ایف کے ساتھ کیا کیا، دنیا میں 40 ارب ڈالر کی منشیات یہاں پکڑی جاتی ہے، اسکول، کالج اور یونیورسٹیز میں منشیات پھیلائی گئی، اے این ایف والے کسی کو پھنسانے کا کام نہیں کرتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button