امریکی پارلیمنٹ میں ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمتی قرارداد منظور
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کی رات بعض کانگریسی اراکین کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت میں ایک قرار داد پاس کی۔
صدر ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت میں پیش کی گئی قرارداد ایک سو ستاسی مخالف ووٹوں کے مقابلے میں دوسوچالیس موافق ووٹوں سے ایوان نمائندگان میں پاس کردی گئی۔
اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات کی کہ جن سے رنگین فام اور نئےامریکیوں کے اندر خوف و ہراس پیدا کیا ہے اور ان کے سلسلے میں نفرت کو جائز قراردینے کی کوشش کی گئی ہے، مذمت کرتا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ٹرمپ نے منگل ایک بار پھر اپنے ٹویٹر پیج پر اپنے نسل پرستانہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی پر کانگریس میں رنگین فام اراکین کی حمایت کرنے پر تنقید کی۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ کانگریس میں خاتون اراکین نے ایوان نمائندگان میں ایسے نفرت انگیز، اشتعال انگیز اور گھٹیا بیان دئے ہیں جو اس سے پہلے ایوان نمائندگان یا سینیٹ میں نہیں دئے گئے تھے لیکن اس کے باوجود ڈیمرکریٹس کی آغوش ان کے لئے کھلی ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ خاتون ارکان اسرائیل و امریکہ کے خلاف اور دہشت گردی اور دیگر اقدامات کے بارے میں خطرناک اور ہولناک باتیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایوان نمائندگان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ خاتون اراکین انتہائی بائیں بازو کی ریڈیکل نظریات کی حامل ہیں اس لئے ڈیموکریٹس ان کا مقابلہ کرنے میں ڈرتے ہیں۔
اتوار کو اپنے نسل پرستانہ بیان میں ایوان نمائندگان میں رنگین فام ڈیموکریٹس خاتون ارکان سے کہا تھا کہ وہ اپنے اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں۔ ٹرمپ کے اس طرح کے نسل پرستانہ احتجاج کے باوجود انہوں نے پیر کو بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کانگریس میں بائیں بازو کی ڈیموکریٹس خاتون ارکان اپنے احمقانہ لب و لہجے اور وحشت ناک بیانات کی وجہ سے جو وہ ہمارے ملک اور اسرائیل کے خلاف اور حتی وائٹ ہاؤس کے خلاف دیتی ہیں معافی مانگیں۔
گذشتہ کانگریس کی ڈیموکرٹیس خاتون ارکان نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کا معائنہ کرنے کے بعد کانگریس کی ایک کمیٹی میں تارکین وطن سے متعلق ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف بیان دیا اور اسی کے بعد چار خاتون ارکان پر جو نسلی اعتبار سےامریکی نہیں ہیں ٹرمپ نے اپنی تنقیدیں شروع کردیں۔
ٹرمپ کی تنقیدوں میں جن خاتون کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں نیویارک سے ڈیموکریٹ رکن الیکزنڈریا اوکا زیو کورتز، مینہ سوٹا سے رکن الہان عمر، ماساچوسٹ سے ایانا پرسلی اور رشیدہ طالب ہیں۔
ٹرمپ کے اہانت آمیز اور نسل پرستانہ بیانات پر کانگریس کے ارکان اور امریکی سیاستدانوں نےشدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور ٹرمپ سے کہا ہے کہ وہ اپنے اس طرح کے بیان پر معافی مانگیں۔
امریکہ میں ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد انتہا پسندوں اور نسل پرستوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔