
انصاراللہ کے تابڑ توڑ حملے، ہزاروں اماراتی فوجی یمن سے فرار
یمنی مجاہدین کے تابڑ توڑ حملوں کے بعد تقریباً ساٹھ سے ستر فیصد اماراتی فوج یمن جنگ چھوڑ کر وطن واپس جا چکی ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کو فتح کرنے کیلئے سعودی سرپرستی میں بنائے گئے فوجی اتحاد کا شیرازہ بکھرنے لگا،یمنی مجاہدین کے تابڑ توڑ حملوں کے بعد تقریباً ساٹھ سے ستر فیصد اماراتی فوج یمن جنگ چھوڑ کر وطن واپس جا چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یمنی مجاہدین اور انصاراللہ کی جانب سے سعودی اتحادی افواج پر نابڑ توڑ حملوں کے بعد تقریباً ساٹھ سے ستر فیصد اماراتی فوج یمن جنگ چھوڑ کر وطن واپس جا چکی ہے تاہم سعودی عرب نے عرب امارات کے اس فیصلے پر تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن اس فیصلے سے یمن کی لڑائی میں دونوں قریبی خلیجی اتحادیوں کی سوچ میں فرق نظر آتا ہے۔ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی افواج کا اہم اتحادی ہے، جس کی فوج کے انخلا کے بعد یمن جنگ میں سعودی عرب کو نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سعودی عرب کی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کا متحدہ عرب امارات اہم رکن ہے اور یمن کی پانچ سالہ لڑائی میں پیش پیش رہا ہے البتہ اماراتی حکام کا یہ اقدام سعودی فوجی اتحاد کو ممکنہ طور پر کمزور کرسکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی تقریباً دس ہزار کے قریب فوج سعودی اتحادی افواج کے ساتھ مل کر یمن میں لڑ رہی تھی، اب خبروں کے مطابق ان میں سے ستر فیصد فوج واپس بلا لی گئی ہے۔ باقی ماندہ فوجیوں کو بھی فوری واپس بلانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ عرب امارات گذشتہ چار سال سے یمن جنگ میں سعودی عرب کا اہم اتحادی رہا، لیکن صورتحال اس وقت تبدیل ہونا شروع ہوئی، جب پہلے مرحلے میں یمن کے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اندر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
گذشتہ سال جولائی اور اگست میں دو مرتبہ یمنی ڈرون نے دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا تھا۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صماد تین ڈرون کے ذریعے دبئی ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا تھا۔ حملے کے نتیجے میں پچانوے فیصد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی تھیں۔ دور مار میزائلوں اور ڈرون کے ذریعے حملوں سے سعودی اتحاد میں شامل عرب امارات کے اوسان خطا ہونا شروع ہوئے۔ اسی دوران سعودی آرامکو کمپنی کی آئل ریفائنری کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سعودی اعتراف کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں آئل ریفائنری میں آگ لگ گئی تھی۔ بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون کے ذریعے کامیاب حملوں کے بعد یمن جنگ کا نقشہ تبدیل ہونا شروع ہوا۔ یہی وجہ تھی کہ گذشتہ ماہ سعودی اتحاد سے عرب امارات کے انخلاف کی خبریں آنا شروع ہوئیں۔ حالیہ رپورٹوں کے مطابق ہزاروں اماراتی فوجیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔