یورپ وعدہ نہ نبھائے تو ہم تیسرا فیصلہ ُاٹھائیں گے۔عباس موسوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران نے یورپی ممالک پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ اپنے وعدوں کو نہ نبھائیں تو ایران بھی جوہری معاہدے سے معلق اپنے وعدوں کے عملدرآمد کو روکنے کا تیسرا فیصلہ اٹھائے گا۔
یہ بات سید عباس موسوی نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ملکی اور غیرملکی میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کے کمیشن کے ہنگامی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی فریقین ایران کے جوہری وعدوں کی کمی کے اقدامات پر تھوڑی احتجاج کر رہے تھے البتہ ایران نے بھی یورپ کے عملی اقدامات کے فقدان پر اعتراض کیا۔
موسوی نے کہا کہ ویانا میں منعقد ہونے والی نشست تعمیری اور واضح تھی۔ اگر بعض معاہدوں کا نفاذ کیا جائے گا تو وزرائے خارجہ کی مشترکہ نشست بھی منعقد کی جائے گی جو اچھا اقدام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے نفاذ کے لئے یورپ کے عملی اقدامات کا انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے عمانی وزیر خارجہ یوسف بن علوی کے دورے ایران سے مقصد ثالثی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورے کے دوران علاقائی اور عالمی مسائل سمیت بحری جہازوں اور خلیج فارس میں کشیدگیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے مگر ہم نے اس کی ثالثی کی تصدیق نہیں کی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی سیکورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خلیج فارس میں تقریبا 1500 میل سواحل کے صاحب ہے اور ہم سلطنت عمان کے ساتھ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی سلامتی کی فراہمی کے لئے باہمی تعاون کر رہے ہیں۔
انہوں نے سعودی حکام کی جانب سے ایران کے ساتھ گفتگو کے بیانات کے حوالے سے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ ان کے بیانات مثبت سگنل کی مبنی پر ہے۔ ایران نے بار بار کوئی شرط کے بغیر اسلامی ممالک کے درمیان مسائل کے حل کا مطالبہ کیا ہے لہٰذا ان ممالک کے درمیان قریبی تعلقات قائم کرنے کے لئے کسی بھی مثبت اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔