بھارتی فوج نے کشمیر میں دہشتگردی کی نئی مثال قائم کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شوپیاں کے فوجی کیمپ میں مائک اور ساؤنڈ سسٹم لگا کر چار نہتے کشمیریوں پر تشدد کرتے ہوئے ان کی چیخ وپکار علاقے بھرکوسنائی گئیں ،مقامی عوام میں دہشت پھیل گئی ۔
زرائع کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے دہشتگردی کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ شوپیاں کے فوجی کیمپ میں چار کشمیریوں پربدترین تشدد کرتے ہوئے ان کی چیخ وپکار علاقے بھر کو سنائی گئیں۔مقامی کشمیری رہنماء شہلا خورشید کا کہنا ہے کہ شوپیاں کے فوجی کیمپ میں گزشتہ روز چار کشمیریوں جوانوں کو گرفتار کر کے لایا گیا اور رات گئے علاقہ میں اچانک ان چاروں جوانوں کی دلخراش چیخیں گونجنے لگیں، جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز دن میں شوپیاں میں موجود فوجی کیمپ پر چار نہتے کشمیری جوانوں کو گرفتار کر کے لایا گیا،بھارتئی فوجیوں نے ان چاروں گرفتار کشمیری جوانوں کے چہروں کو نقاب لگا کر ڈھانپا ہوا تھے۔مسلسل کرفیو کے سبب علاقے کےرہائشی عوام اپنے گھروإ میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے رات کو جلد سناٹا چھانے لگتا ہے،اس دوران رات 12 بجے کے بعد اچانک پورا علاقہ ان چار کشمیری جوانوں کی دردناک چیخوں اور آہ و بکا سے گونجنے لگا،فوجی کیمپ میں مقید ان چاروں کشمیری جوانوں کی چیخیں ان پر کئے جانے والے بدترین اور ہولناک تشدد کی گواہی دے رہی تھیں،ان خوفناک اور درد بھری آوازوں کو سن کر پورے علاقے میں انتہائی خوف کی فضاء قائم ہوگئی
تفصیلات کے مطابق شوپیاں کے علاقے میں بھارتی قابض فورسزکے کیمپ میں اس سے قبل بھی مظلوم کشمیری عوام پر تشدد کیا جاتا رہا ہے،لیکن اس بار درندہ صفت بھارتی فوجیوں کی جانب سے کشمیری جوانوں پر تشدد کے دوران انکی اندوہناک چیخوں کو عوام کی سماعتوں تک پہچانے کے لئے مائک اور ساؤنڈ سسٹم کا استعمال انتہائی قابل مذمت ہے۔ قابض بھارتی افوج کی اس حرکت کا مقصد علاقے میں دہشت پھیلانا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض دہشتگردبھارتی فورسز کی جانب سے کرفیو کانفاذ کئے 15دن گز رچکے ہیں جس کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے ، خواتین ، بوڑھے اور بچے ادویات کی قلت اور فاقہ کشی کا شکار ہیں۔یاد رہے کہ وادی میں مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں اشیاء خورد و نوش ختم ہو چکی ہیں جبکہ بیمار اور بزرگ حضرات ادوایت لینے سے قاصر ہیں۔کشمیر کی وادی میں زندگی سسک رہی ہے، بلک رہی ہے اور سنسان سڑکوں پر ہر جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں جبکہ کاروبار زندگی بند اور موبائل فون، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے۔کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں جب کہ اسکول، کالجز اور جامعات مکمل طور پر بند ہونے سے بچوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔
دوسری جانب مودی سرکار دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے اور آرٹیکل 37 کا خاتمہ بھی کشمیریوں ہی کی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔درحقیقت، بھارت نے کشمیریوں کی زندگی حرام کر رکھی ہے۔ 15 دن سے فاقہ کش کشمیری کرفیو کے نام پر گھروں میں قید ہیں اور فقط ایک ہفتے کے دوران وادی میں اس قدر گرفتاریاں کی گئی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی جیلیں تک بھر گئی ہیں۔