فیس بک نے اسرائیلی وزیراعظم کا فیس بک اکاؤنٹ کیوں بند کیا؟
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطینیوں، عربوں اور مسلمانوں سے نفرت اسرائیلی لیڈر شپ کا سب سے زیادہ بکنے والا منجن ہے جس پر سوشل میڈیا کو بھی بعض اوقات صیہونی لیڈروں کا بائیکاٹ کرنا پڑتا ہے۔
کچھ عرصہ پیشتر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے بیٹے کا نفرت آمیز مواد پوسٹ کرنے پر فیس بک نے اکاؤنٹ عارضی طور بلاک کردیاتھا۔ اس طرح نیتن یاھو کا صاحبزادہ فیس بک کے ذریعے نجی پیغام رسانی سے محروم ہوگیا تھا۔ اس وقت نیتن یاھو کا عرب برادری کے خلاف نفرت پرمبنی ایک بیان فیس بک کو ناگوار گذرا جس پر ان کا اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا۔ نیتن یاھو نے اسرائیل کے عرب باشندوں کے کنیسٹ کے انتخابات میں متوقع کامیابی پر تنقید کرتے ہوئے ان کے خلاف نفرت پر اکسانے کی کوشش کی تھی۔
جوہری بم
فیس بک پر اپنے پیروکاروں کو بھیجے گئے ایک نجی پیغام میں نیتن یاھو نے خاص طور پر عرب شہریوں اور رکن پارلیمنٹ ایمن عودہ کے خلاف نفرت پراکسانے کی مذموم کوشش کی۔انہوں نے لکھا کہ۔’’ آئندہ ہفتے اگر عربوں اور بائیں بازو کے لیڈروں، یئرلبید ، لائبرمین اور ایمن عودہ‘‘ پر مشتمل حکومت قائم ہوتی ہے تو وہ بہت کمزور حکومت ہوگی۔ اس حکومت میں عرب باشندے جو ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں حکومت کا حصہ بن کر ایران کے لیے جوہری بم بنانے کی راہ ہموار کریں گے۔ اس طرح عرب اور ایران مل کرہمیں تباہ کردیں گے۔
اشتعال انگیز پیغام
نیتن یاھو کے بیان کی اشاعت کے فورا بعد ہی عرب ارکان کے نمائندہ اتحاد کے سربراہ اور رکن پارلیمان ایمن عودہ نے اپنے تبصرے میں نیتن یاھو کے موقف کو اشتعال انگیز قرار دیا۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ فیس بک پر زور دیا کہ وہ نیتن یاھو کے اشتعال انگیز بیانات کا بائیکاٹ کرے اور اس کے صفحے کو بلاک کیاجائے۔
فیس بک نے ان کی درخواست کا جواب دیا اور کہا کہ نیتن یاھو کا بیان سائٹ کی پالیسی اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر جس پر ان کےنجی پیغامات رسانی کی سروس معطل کری دی گئی ہے۔
دوسری طرف نیتن یاھو کی انتخابی مہم کے منتظمین نے وزیراعظم کے نام منسوب بیان کو جعلی قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ پیغام کسی اور نے جعلی اکاؤنٹ سے بھیجا ہےجس کا مقصد نیتن یاھو کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
چند ماہ پیشتر نیتن یاھو کے بیٹے نے مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیان جاری کیا جس پر فیس بک نے اس کی نجی پیغام رسانی کی سروس 24 گھنٹے کے لیے بند کردی۔ اس پر فرزند نیتن یاھو نے فیس بک پر سخت تنقید کی اور لکھا کہ فیس بک ’’سوچ سے بالاتر آمریت‘‘ کی کوشش کررہی ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینی حملے کے بعد وزیر اعظم کے بیٹے نے تبصرہ کرتےہوئے استفسار کیا تھا کہ ’’آپ کو معلوم ہے کہ کہاں حملے نہیں ہوتے؟ آئس لینڈ اور جاپان میں! کیوں کہ وہاں مسلمان نہیں ہیں۔‘‘
ان تبصروں سے اسرائیل میں سماجی رابطوں کی سائٹس پر تنقید کی لہر دوڑ گئی ۔