مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

یمنی بحران کو حل کرنے کیلیے سعودی عرب کو گھر جانا ہوگا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیر خارجہ نے یمن میں امریکی زیر سرپرستی جاری جنگی جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمنی بحران کو حل کرنے کا واحد راستہ جنگ کا خاتمہ ہے۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ سامراجیوں کے 100 ارب ڈالر ہٹھیار یمن میں جنگ کو روک نہیں کرسکتا ہے، ایران پر الزام لگانا اس حقیقت کو تبدل نہیں کرے گا کہ یمنی بحران کا واحد حل جنگ کا خاتمہ ہے۔

ظریف نے کہا کہ امریکہ اس حقیقت سے انکار کر رہا ہے اگر سوچ کرے کہ گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران بدترین جنگی جرائم کا نشانہ بننے والے افراد اپنی ہر ممکن کوششوں سے ان کے جواب کے لئے استعمال نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شاید امریکہ شرمندہ ہے کہ اس کے سیکڑوں اور اربوں ڈالر کے ہتھیار یمنی آگ کا مقابلہ نہیں کرسکے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ چار سال سے زائد اتحادیوں کی جانب سے اپنے ہتھیاروں کے ذریعہ یمنی بچوں کے قتل عام پر پریشان نہیں تھا مگر انہوں نے یمنی عوام کے سامراجیوں کی ریفائنریوں پر حملہ کرنے پر اپنے رد عمل کا اظہار کردیا۔

یاد رہے کہ یمنی فورسز نے 14 ستمبرکو 10 ڈرونز کے ذریعہ سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو سے وابستہ تیل کی دو تنصیبات پر بقیق اور خریص پر حملہ کردیا۔

اس حملے کے نتیجے میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور سعودی عرب کے تیل کی برآمدات ميں خلل ایجاد ہوگیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button