ملک بھر میں 25 محرم یومِ اسیر کے عنوان سے منایا جائے گا
25 محرم کو امام سجادؑ کی اسیری کی مناسبت سے یوم اسیر کے عنوان سے منایا جائے گا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلیے شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ اور علما پر مشتمل کمیٹی جوائنٹ کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز نے 25 محرم کو ملک بھر میں یوم اسیران کے عنوان سے منانے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جوائنٹ کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیر اہتما م اتوار کو کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سےمولانا حیدر عباس عابدی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، آئی ایس اوکے رکن مرکزی نظارت مولانا ڈاکٹر عقیل موسی، خالد راؤ اور علامہ مبشر حسن نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان میں جنگل سا قانون نافذ ہوگیا کہ کسی بھی نوجوان، عالم، پروفیسر، انجینئر، وکیل کو دن دھاڑے کہیں سے بھی لاپتہ کردیا جاتا ہے اور جب سوال کیا جاتا ہے تو نہ حکومتِ پاکستان، نہ چیف جسٹس آف پاکستان اور نہ ہی مقتدر قوتیں جواب دیتی ہے جبکہ پاکستان کے آئین میں آرٹیکل 9 اور 10 میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ اگر کسی کو کسی بھی جرم میں حراست میں لیا جائے تو چوبیس گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے مگر یہاں تو قانون و آئین بنانے والے خود اس کی پامالی کا باعث بن رہے ہیں نہ تو زیرِ حراست لیے ہوئے افراد کو ظاہر کرتے ہیں اور نہ کورٹ میں پیش کرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں شیعہ جبری گمشدگیاں، شاہ محمود قریشی کے گھر کے باہر مستقل دھرنے کا اعلان
مقررین کا کہنا تھا کہ زبردستی طاقت کے زور پر جبری گمشدگی کے اندھے قانون کو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پہ لاگو کیاجارہا ہے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ آئمہ اطہار ؑ کے مزارات ہمارے لیے ریڈ لائن ہیں جب بھی ہمیں محسوس ہوگا کہ مزارات کے خلاف سازش ہورہی ہے تو ہم اپنی جان کا نذرانہ دے کر ان کی حفاظت کریںگے،ہم مقتدر قوتوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ محمد و آلِ محمدؑ کے روضوں کی حفاظت کرنا ہمارا بنیادی، دینی اور شریعی حق ہے جس سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔
مقررین نے آخر میں اعلان کیا کہ 25 محرم کو امام سجادؑ کی اسیری کی مناسبت سے یوم اسیر کے عنوان سے منایا جائے گا اور شیعہ لاپتہ عزاداروں کی بازیابی کیلیے احتجاج کیے جائیں گے۔