مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

امریکی پابندیوں کے سائے میں مذاکرات نا قابل قبول ہیں۔ روحانی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  دشمن کی پابندیوں میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کریں گے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے مذاکرات کیلئے پر تولنے والے ممالک کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکہ کی پابندیوں میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کریں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اپنے اور پڑوسی ملکوں کیلئے امن چاہتا ہے، پڑوسی ممالک میں امن و سلامتی ایران میں امن و سلامتی کے مترادف ہے۔

انہوں نے خلیجی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ ہمارا اور آپ کا پڑوسی نہیں ہے بلکہ ایران پڑوسی ہے، مشکل حالات میں پڑوسی ہی ساتھ ہوں گے امریکہ نہیں۔

ایرانی صدر نے معاشی پابندیوں کے حوالے سے کہا کہ تاریخ کی بد ترین پابندیاں ایران کے وقار کیلئے نقصان دہ ہیں، امریکہ نے ایران کو عالمی معیشت میں حصہ دار بننے سے محروم کر رکھا ہے لیکن ایران نے اپنے خلاف ہونے والی بدترین معاشی دہشت گردی پر مزاحمت کی ہے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں آزادی کی تحریکوں کے بانیوں میں سے ہے اور ہم نے کبھی بھی غیر ملکی جارحیت اور دباؤ کے آگے سر نہیں جھکایا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ وہ تمام ممالک جو ایران کو مذاکرات کیلئے آمادہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ سن لیں کہ مذاکرات کا ایک ہی طریقہ ہے، جیسا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا، جوہری معاہدے کے بدلے کیے جانے والے وعدے پورے کیے جائیں۔

صدر حسن روحانی نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ہمیں مذاکرات کیلئے بلاتا ہے لیکن پھر معاہدوں کی پاسداری نہیں کرتا، ایران اب بھی پابندیوں کے دباؤ کے بغیر بات چیت کیلئے تیار ہے کیوں کہ ہم دشمن کی پابندیوں میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کریں گے۔

جوہری معاہدے کے حوالے سے حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اب بھی یورپ کے ساتھ طے کردہ جوہری معاہدے پر کاربند ہے، 2015 کی ایٹمی ڈیل پر واپسی کے بغیر ایران امریکہ سے بات نہیں کرے گا۔

ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں علاقائی تعاون کا منصوبہ ’امید کے اتحاد‘ پیش کیا جو خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی سلامتی سے متعلق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کے متاثرہ ممالک ’امید کے اتحاد‘ میں شامل ہوں، امید کے اتحاد میں توانائی سیکیورٹی، آبنائےہرمز کے راستے اور اس کے پار تیل کی منتقلی کے امور شامل ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ایران کا پیغام ہے، جنگ کے بجائے امن کیلئے سرمایہ کاری کریں، بیرونی مداخلت کے باوجود ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور خلیج میں امن پورے خطے کی شراکت سے ہی ممکن ہے۔

صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی یمن جنگ کے خاتمہ سے جڑی ہوئی ہے اغیار کو خطے میں دعوت دینے سے سعودی عرب کو سلامتی حاصل نہیں ہوگی۔

صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ 18 برسوں کی کوششوں کے باوجود کچھ نہیں کرسکا اس لیے مشرق وسطیٰ کے ممالک امریکہ کو خطے میں دعوت دینے اور اس سے مسائل حل کرانے کے بجائے اپنے مسائل باہمی مذاکرات کے ذریعے خود حل کریں۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک معمولی غلطی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے جس سے بچنے کے لیے مشر ق وسطیٰ کے ممالک کو امریکہ کی جانب دیکھنے کے بجائے اپنے مسائل آپس میں حل کرنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button