مشرق وسطی

آل سعود حکومت خطے کے امن و آشتی کے لئے خطرناک

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے سعودی وزیر خارجہ کے بیان کو خطے کے امن و آشتی کے لئے خطرناک قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اسحاق آل حبیب نے جمعے کی رات ایک بیان میں کہا کہ مستبد سعودی حکام ہمیشہ اپنی شکستوں کو ایران مخالف بے بنیاد دعووں کی آڑ میں نہیں چھپا سکتے۔

انھوں نے کہا کہ ایران تو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے مذاکرت اور گفتگو کی بات کرتا ہے لیکن سعودی حکام اپنے وحشیانہ اقدامات اور شرمناک پالیسیاں جاری رکھنے پر مصر ہیں۔

اسحاق آل حبیب نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ سعودیوں نے پوری دنیا میں انتہا پسندی اور تکفیری دہشت گردی پھیلانے پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ شام میں داعش کے لئے اربوں ڈالر کے اسلحے کے ترسیل ، گیارہ ستمبر کے حملوں میں کردار، یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت اور اس غریب ملک کا ظالمانہ محاصرہ اور دنیا میں وہابیت کی تبلیغ، سعودی حکومت کے جرائم میں شامل ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اسحاق آل حبیب نے کہا کہ سعودی حکام کے فائد ے میں ہے کہ وہ اپنے اندازوں کی غلطیوں کی اصلاح کریں۔

انھوں نے کہا کہ سعودیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ علاقے میں بدامنی پھیلا کے وہ اپنی حالت بہتر نہیں کرسکتے۔

یاد رہے کہ سعودی وزیر خارجہ ابراہیم بن عبدالعزیز بن عبداللہ العساف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں ایران پر سعودی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر حالیہ تباہ کن ڈرون حملے میں ملوث ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اپنے بے بنیاد دعوے کے ساتھ صیہونی وزیر خارجہ کی آواز میں آواز ملا کے دنیا کے ملکوں سے مطالبہ کیا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی ، حد اکثردباؤ کی مہم میں شریک ہوجائیں۔

سعودی وزیر خارجہ سے پہلے صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے بھی اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی مذموم کوششوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ، ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور عالمی برادری سے امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں اور حد اکثر دباؤ کی مہم میں شریک ہونے کا مطالبہ کیا۔

سعودی اور صیہونی وزرائے خارجہ نے ایران کے خلاف یہ مطالبہ ایسی حالت میں کیا ہے کہ اس خطے میں بدامنی اور وحشیانہ جرائم کی ذمہ دار یہی دو حکومتیں ہیں۔

گزشتہ چند عشروں کے دوران اس خطے میں جو جنگیں ہوئیں جو بحران وجود میں آئے ، ان کے لئے یہی دونوں، بچوں کی قاتل شر پسند حکومتیں، یعنی سعودی اور صیہونی حکومتیں ہی ذمہ دار ہیں۔

غاصب صیہونی حکومت نے مظلوم فلسطینی بچوں کا بے شرمی کے ساتھ قتل عام کیا تو سعودی حکومت نے یمنی بچوں کا قتل عام کرکے وحشیانہ پن اور درندگی میں صیہونیوں کو کافی پیچھے چھوڑ دیا۔

ان دونوں یعنی سعودی اور صیہونی حکومتوں نے امریکہ کی حمایت اور پشت پناہی سے اس خطے کی سلامتی اور بین الاقوامی امن کے لئے ہمیشہ خطرات پیدا کئے ہیں ۔ ان دونوں حکومتوں نے توانائی کے ذخائر اور عالمی معیشت کے لئے بھی سنگین خطرات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button