عراقی وزارت داخلہ کی ہٹ دھرمی، ہزاروں زائرین مولا حسینؑ پریشان
ہزاروں زائرین امام حسینؑ کے زیارت سے محروم ہوجانے کا خدشہ ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراقی وزارت داخلہ کی ہٹ دھرمی کے باعث ہزاروں زائرین امام حسینؑ کے زیارت سے محروم ہوجانے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اربعین حسینی پر پاکستان سے لاکھوں زائرین امام حسینؑ کربلا و نجف کا رخ کرتے ہیں اور عظیم اربعین واک (مشی) میں شامل ہوتے ہیں، لیکن عراقی وزارت داخلہ کی ہٹ دھرمی کے باعث کئی ہزار زائرین امام حسینؑکے زیارت امام حسینؑ سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں اربعین ویزہ پالیسی، ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا عراقی حکام سے رابطہ
عراقی وزارت داخلہ کی جانب سے اربعین امام حسینؑ پر ہر سال ویزہ پالیسی کا اعلان کیا جاتا ہے جس میں اپروول Approval کی شرط ہٹا دی جاتی ہے، اس سال عراقی وزارت داخلہ کی جانب سے اربعین کی ویزہ پالیسی جاری کرنے میں بہت دیر کی گئی اور آج ویزہ پالیسی جاری کی گئی ہے جس میں پوری دنیا کیلیے اربعین مین ویزہ کے حصول کیلیے اپروول کی شرط ختم کردی گئی ہے سوائے پاکستان اور بنگلہ دیش کے۔
عراق سے ویزہ کی اپروول آنے میں 6 سے 7 دن درکار ہوتے ہیں جس کے بعد ویزہ کے اجرا میں بھی 3 سے 4 دن کا وقت لیا جاتا ہے۔اس وقت ہزاروں زائرین امام حسینؑ جن کی فلائٹس 5 اکتوبر سے ہیں ان کیلیے ویزہ کا حصول تقریبا ناممکن نظر آرہا ہےجس سے ہزاروں مومنین کے نہ صرف زیارت پر جانے کا امکان کم ہورہا ہے ساتھ ہی ان تمام زائرین کے ٹکٹس کا پیسے بھی ڈوبنے کا خدشہ ہے۔
ستم بالائے ستم اربعین عراقی ایمبیسی میں کام کرنے والا عملہ بھی انتہائی سست ہے اور اگر ان سے کام تیز کرنے کا کہا جائے تو ویزوں پر طرح طرح کے اعتراض لگا کر ویزہ مسترد کردیا جاتا ہے۔
ملت جعفریہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ عراقی حکومت سے اس معاملے پر فوری طور پر رابطہ کرے اور زائرین امام حسینؑ کو اس پریشانی سے نجات دلانے میں اپنا کردارادا کرے۔