مولانا فضل الرحمان مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔اسدنقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اور فوکل پرسن برائے مذہبی ہم آہنگی حکومت پنجاب اسد عباس نقوی نے کہا ہے کہ مولانا کے آزادی مارچ میں متشدد گروہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے، وہ مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فوکل پرسن اسد عباس نقوی نے آج لاہور میں پریس کانفرنس کی، انھوں نے کہا مولانا فضل الرحمان مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، خدشہ ہے کہ متشدد گروہ پیدا ہو جائے گا، مولانا کے قول و فعل میں ہمیشہ تضاد رہا ہے۔
انھوں نے کہا احتجاج سب کا حق ہے لیکن مذہب کارڈ کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے لیکن انھوں نے کشمیر کے لیے کچھ نہیں کیا۔
اسد عباس نقوی کا کہنا تھا مولانا احتجاجی مارچ کر کے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، ملک میں اس وقت مذہبی ہم آہنگی فروغ پا رہی ہے، لیکن آزادی مارچ سے اس قومی ومذہبی آہنگی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مذاکرات کی میز پر آئیں اور اپنے مسائل بتائیں، کشمیر کاز کو نقصان پہنچا کر بھارت کو فائدہ نہ پہنچائیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا نے جس ڈنڈا فورس کو تیار کیا ہے اس کےمقاصد بھی بتائے جائیں کیا اسلام آباد میں توڑ پھوڑ، جلاو گھیراو کا کوئی منصوبہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ڈنڈا فورس کے قیام سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے جس سے نظر آ رہا ہے کہ مولانا تصادم کی جانب جانا چاہ رہے ہیں۔
فوکل پرسن حکومت پنجاب اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان جن جماعتوں پر انحصار کرکے اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں وہ درحقیقت مولانا کو دھکیل کر اسلام آباد لانا چاہتی ہیں۔