علامہ جواد نقوی کا یوٹرن، ملت جعفریہ تذبذب کا شکار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک بیداری کے تاحیات سربرای علامہ سید جواد نقوی نے ایک اور یوٹرن لیتے ہوئے اپنی جانب سےسامری کا گوسالہ قرار دیئے گئےڈاکٹر طاہر القادری کی تحریک منہاج القرآن کے وفد سے ملاقات کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ فرزند علی ہزاروی المعروف علامہ سید جواد نقوی سے لاہور میں تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے وفد نے ملاقات کی اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا۔ تحریک مہناج القرآن کے وفد نے علامہ سید جواد نقوی کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے ان کا تالیف کردہ ’’قرآنی انسائیکلوپیڈیا‘‘ کا تحفہ بھی پیش کیا۔ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ پاکستان میں ایک مثالی ادارے کے طور پر سامنے آیا ہے، جو بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی اور وحدت کے فروغ کیلئے بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے تاثرات پر وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امت کو منظم سازش کے تحت تقسیم کیا گیا جس کا نقصان اسلام کو ہوا، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کی درست تصویر دنیا کے سامنے پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں اور باہمی وحدت و بھائی چارے سے دشمنان اسلام کی سازشیں ناکام بنائیں۔
واضح رہے کہ علامہ جواد نقوی نے اپنی جانب سے کی جانے والی جئی باتوں کے برعکس عمل کرنا شروع کردیا ہے اس سے پہلے وہ حکومت کو ظاغوت کہا کرتے تھے لیکن گزشتہ دنوں وہ گورنر پنجاب کے ساتھ خوشگوار موڈ میں نظر آئے اس کے بعد اپنی جانب سے سامری کا گوسالہ ْرار دیئے جانے والے ڈاکٹر طاہر القادری سےبھی ان کی قربتیں بڑھتی جارہی ہیں کچھ دن قبل وہ ایک جلسے میں شیعہ جوانوں کے قاتل سپاہ صحابہ کے ضلعی رہنما سے بھی خوشگوار موڈ میں بغل گیر ہوتے نظر آئے تھے۔
ملت جعفریہ علامہ جواد نقوی کے قول و فعل میں مسلسل تضاد کی وجہ سے اس بات میں شدیدتذبذب میں مبتلا ہے کہ آیا علامہ جواد نقوی کوئی عالم بھی ہیں یا صرف فلسفہ پڑھنے کے بعد دین کے علم سے نابلد ہونے کے باوجود خود کو علامہ کہتے ہیں۔