پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

وائس چانسلر پر آئی ایس او تشدد کی جھوٹی خبر قابل مذمت ہے، جمعیت

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو گلشن کیمپس کے ناظم عتیق الرحمٰن نے کہا ہے کہ جامعہ اردو گلشن کیمپس میں وائس چانسلر کی گاڑی روک اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنے والے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے طلبا کے خلاف چلائی جانے والی جھوٹی خبر قابل مذمت ہے، آئی ایس او کو یوم حسینؑ کی اجازت نہ دینا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ عتیق الرحمٰن نے مزید کہا کہ آئی ایس او کے طلبا جامعہ اردو میں یوم حسینؑ کے انعقاد کی اجازت کے حوالے سے وائس چانسلر سے ملنا چاہتے تھے، تاہم انتظار کے باوجود طلبا کو ملنے کا وقت نہیں دیا گیا، طلبہ اپنے مطالبات کو منوانے کا جمہوری حق اور طریقہ رکھتے ہیں، ان کو راہِ راست سے بھٹکانے کی سازش ناکام ہوگی۔

عتیق الرحمٰن کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہوتے ہیں، ان کے مطالبات کی شنوائی ضروری ہے۔ جمعیت جامعہ اردو کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ واقعہ کے دوسرے روز سے جامعہ میں ہونے والے پیپرز اساتذہ اور انتظامیہ کی جانب سے رکوا دیے گئے ہیں، جس کے باعث طلبا کے تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ ناظم جامعہ نے کہا کہ جمعیت یہ سمجھتی ہے کہ طلبہ کو ان کے جائز معاملات کی انجام دہی کیلئے جمہوری راستہ اختیار کرنے دینا چاہیے اور انتظامیہ کو من گھڑت خبریں پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ وائس چانسلر جامعہ اردو الطاف حسین نے یونیورسٹی کے اسلام آباد کیمپس میں ہونے والے سالانہ ’’ یوم حسین‘‘ پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ یونیورسٹی میں رقص و موسیقی کے پروگرام تواتر سے ہوتے رہتے ہیں۔ آئی ایس او جامعہ اردو کے طلبا نے وائس چانسلر سے ملاقات کی کوشش کی لیکن متعصب انتظامیہ نے انہیں ملاقات کا موقع نہ دیا جس پر طلبا نے اپنا جمہوری حق اختیار کرتے ہوئے وائس چانسلر کی گاڑی کے آگے پر امن احتجاج کیا لیکن متعصب انتظامیہ نے جوانوں کے خلاف تشدد کی جھوٹی خبریں پھیلائیں اور ایف آئی آر کٹوا کر انہیں گرفتار کروایا بعد ازاں علما اور عمائدین کی کوششوں سے تمام جوان بازیاب ہوگئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button