مشرق وسطی

ایران کا امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے نمائندوں کو منھ توڑ جواب

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے نمائندوں کی ہرزہ سرائیوں کا سخت ترین جواب دیتے ہوئےان سے آئی اے ای اے پر اعتماد کرنے اور اس کے قوانین کی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے بورڈ آ‌ف گورنرس کے اجلاس میں ، سعودی عرب کے نمائندے کی ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، خفیہ ایٹمی پروگرام بند کرے اور ایران کی طرح آئی اے ای کے ساتھ مکمل اور شفاف تعاون کرے ۔

قابل ذکر ہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس میں سعودی نمائندے نے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے ساتھ ایران کے مکمل تعاون کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

سعودی نمائندے کا جواب دیتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا کہ آئی اے ای کے مسلسل مطالبات کے باوجود ، سعودی فرمانروا نے اب تک جامع سیف گارڈ معاہدے کی نہ منظوری دی ہے ، نہ اس پر عمل کیا ہے اور نہ ہی آئی اے ای اے کے انسپکٹروں کو اپنی ایٹمی سرگرمیوں کا معائنہ کرنے دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس صورتحال میں سعودی مندوب ، آئی اے ای اے کے ساتھ شفاف تعاون کی بات کس منھ سے کررہے ہیں ؟

آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے خصوصی اجلاس میں امریکی مندوب نے دعوا کیا کہ امریکہ کو ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے انسپکٹروں کے پیشہ وارانہ کام پر مکمل اعتماد ہے ۔

ایران کے مستقل مندوب نے امریکی مندوب کے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ کو آئی اے ای اے اور اس کے انسپکٹروں کے پیشہ وارانہ کام پر پورا اعتماد ہے تو اس نے ایجنسی اور اس کے انسپکٹروں کی ان سولہ رپورٹوں پر اعتماد کیوں نہیں کیا جن میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کی ہے؟ اور ایران کی تائید میں ایجنسی کی ان سولہ رپورٹوں کے باوجود وہ یک طرفہ اور غیر قانونی طور پر ایٹمی معاہدے سے نکل کیوں گیا ؟

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے اسی طرح غاصب صیہونی حکومت کے نمائندے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت پہلے وحشیانہ جارحیت، انسانیت سوز جرائم اور ایٹمی اسلحے تیار کرنے کا پروگرام بند کرے ، اس کے بعد اس طرح کے اجلاسوں میں شرکت کرے ۔

انھوں نے کہا کہ جو حکومت ایٹمی اسلحے پر پابندی اور اس کا پھیلاؤ روکنے کے کسی بھی معاہدے کی رکن نہیں ہے ، جو اس خطے کی واحد ایسی حکومت ہے جس کے پاس ایٹمی اسلحے موجود ہیں، اور جو مغربی ایشیا کو ایٹمی اسلحے سے پاک کئے جانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اس کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ دوسروں کو آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون اور اپنے عہدو پیمان پر عمل کرنے کی نصیحت کرے۔

کاظم غریب آبادی نے اسی طرح ایران کی نطنز ایٹمی تنصیبات میں داخل ہوتے وقت مشکوک مواد ملنے کے بعد آئی اے ای اے کی ایک خاتون انسپکٹر کو روکے جانے کے بارے میں کہا کہ ایران اپنی ایٹمی تنصیبات کی سیکورٹی سے کسی بھی حال میں صرف نظر نہیں کرسکتا۔

یاد رہے کہ آئی اے ای اے کی ایک خاتون انسپکٹر نطنز ایٹمی تنصیبات میں داخل ہونے لگی تو تلاشی لینے کے الیکٹرانک آلات کا الارم بج گیا جس کے بعد اس کے سامان کی تلاشی لی گئی اور مشکوک مواد ملنے پر اس کو اندر جانے سے روک دیا گیا ۔

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی نے آئی اے ای اے کو فوری طور پر اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے واضح کردیا کہ ایران اس خاتون انسپکٹر کو انسپکشن کی اجازت نہیں دے سکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button