سعودی عرب کے ساتھ جاری گفتگو مذاکرات میں بدل نہیں سکی۔ یمن
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیٹس کچھ عرصے سے مذاکرات کا نیا دور شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن تاحال کامیاب نہیں ہو پائے۔
محمد علی الحوثی کا لکھنا تھا کہ جب تک جارح سعودی عرب کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا نہیں جاتا، مارٹن گریفیٹس جارح افواج کے حملے رکوانے یا یمن کا اقتصادی محاصرہ توڑنے میں ناکامیوں کا منہ ہی دیکھتے رہیں گے۔
دوسری طرف سعودی بادشاہ کے بیٹے خالد بن سلمان جو نائب وزیر دفاع بھی ہیں، چند روز قبل اپنے غیر اعلانیہ دور پر مسقط جا پہنچے تھے جس پر تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ان کا یہ دورہ انصاراللہ کیساتھ جنگ بندی کے حوالے اہم تھا۔
دوسری جانب یمن کے کوسٹ گارڈز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی سمندری حدود میں سعودی عرب کی کشتی سمیت تین کشتیوں کو ضبط کرلیا ہے۔
یمنی فوج کے بیان کے مطابق ان کشتیوں کو متنبہ کیا گیا تھا لیکن انھوں نے یمنی فوج کے انتباہ پر کوئی توجہ نہیں دی جس کے بعد تینوں کشتیوں کو ضبط کرلیا گیا ہے۔
ضبط شدہ کشتیوں میں ایک کشتی سعودی عرب سے متعلق ہے۔ یمنی کوسٹ گارڈز کے مطابق کشتیوں کو الصنیب بندرگاہ کی طرف ہدایت کی گئی جہاں قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا۔