آل سعود نے شراب کو حلال قرار دے دیا، استغفراللہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) دین محمدیﷺ میں ردو بدل کرنے والا دین اسلام سے خارج شمار ہوتا ہے لیکن آل سعود نے اپنے جد یزید لع کی سنت پر عمل کرتے ہوئے دین محمدیﷺ میں حرام قرار دی جانے والی چیزوں میں سے شراب کو حلال قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں 14 فیصد الکوحل والی شراب حلال قرار دے دی گئی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں 14 فیصد الکوحل والی شراب حلال قرار دے کر اس کی سر عام فروخت کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔
اسلامی ملک کہلانے والے سعودی عرب میں شراب کی سر عام فروخت پر مسلم امہ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات آنا ابھی باقی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کے حوالے سے یہ باتیں گردش کرتی رہی ہیں کہ سعودی عرب میں شراب کو حلال قرار دے دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں جدت کے نام پر حرام کاموں کو حلال قرار دیئے جانے کاسلسلہ اس وقت شروع ہوا جب سعودی عرب کی باگ ڈور یہودیوں سے قربت رکھنے والے ولیعہد محمد بن سلمان کے ہاتھ میں آئی ہے۔ اب تک مقدس سرزمین کعبۃ اللہ پر آل سعود کی جانب سے یہودیوں کی ایما پر نائٹ کلب، فحش رقص کی محافل اور خواتین کی نیم برہنہ ریسلنگ جیسی خرافات انجام پا چکی ہیں۔