پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

علماء،مجتہدین،ذاکرین کے بعد ایم ڈبلیو ایم بھی جواد نقوی کے نشانے پر

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) علماء کرام، مجتہدین عظام ، محترم ذاکرین اور دیگر شیعہ اداروں کے بعد مولانا جواد نقوی نے اپنی توپوں کا رخ ایم ڈبلیو ایم کی جانب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک بیداری امت مصطفی کے تاحیات سربراہ فرزند علی ہزاروی المعروف جواد نقوی نے آیت اللہ سیستانی سمیت مجتہدین، علماء کرام، ذاکرین عظام اور ملت تشیع کے دیگر اداروں کے بعد اب مجلس وحدت مسلمین پر اپنے تیروں کی بارش شروع کردی ہے۔

جامعہ عروۃ الوثقی میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے(اس قائم ہونے والی نئی نمازجمعہ کا مقصد بھی قوم میں انتشار ڈالنا ہے) مولانا جواد نقوی نے کہا کہ میری جانب سے منعقدہ کانفرنس ملکی سطح کی کانفرنس تھی لیکن اس کو خراب کرنے کیلیے لاہور میں وحدت کانفرنس رکھ لی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس منعقد کرنےوالا حاسدوں کا ٹولہ ہے اور حسد کی بنا پر یہ کا م کیا گیا ہے جبکہ مجلس وحدت کے ذمہ داروں سے رابطہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت نے قومی وحدت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کانفرنس کی تاریخ 19 ربیع الاول رکھی تھی کیونکہ علامہ جواد نقوی کا پروگرام ہر سال 17 ربیع الاول کو منعقدہ وتا ہے۔

علامہ جواد نقوی اپنے پورے خطبے میں اس بات پر زور دیتے آئے کہ تفرقہ سب سے بڑا گناہ ہے یہاں تک انہوں نے ایک مولانا کی بات دہراتے ہوئے کہا کہ کتا اور خنزیر کھانا چھوٹا گناہ ہے اور خدا اس پر بخش دے گا لیکن تفرقہ ڈالنے والے کو خدا نہیں بخشے گا۔

لیکن ہمیشہ کی طرح علامہ جواد نقوی کی اپنی ہی باتوں میں تضاد دیکھا گیا اور خطبے کے آخری حصے میں انہوں نے نام لیئے بغیر پوری شناخت بتا کر ملک گیر شیعہ تنظیم مجلس وحدت مسلمین پر سخت تنقید کی جس سے صاف ظاہر ہے کہ علامہ جواد نقوی مومنین کے درمیان وحدت کے قائل نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت پوری شیعہ قوم علامہ جواد نقوی کی منعقدہ کانفرنس میں امیر مختار ؒ کی توہین اور پھر اس کے بعد مسلسل جھوٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہے تاہم علامہ جواد نقوی نے اس مسئلے سے قوم کی توجہ ہٹانے کیلیئےملک گیر شیعہ جماعت ایم ڈبلیو ایم کے خلاف محاذ کھول دیا ہے تاکہ پوری قوم کے ذہن سے یہ مسئلہ محوہوجائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button