آئی ایس او کے زیر اہتمام ’’ اتحاد امت کانفرنس‘‘ کا انعقاد
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آئی ایس او کے سالانہ مرکزی کنونشن میں ’’ اتحاد امت کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس سے ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظیموں اور اداروں کے قائدین نے خطاب کیا۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر منعقدہ اتحاد ملت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےعلامہ نیازحسین نقوی نے آیات قرآنی کی روشنی میں اتحاد و وحدت اہمیت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واجبات الہیٰ میں نماز روزہ ایسے واجبات ہیں جن کے ترک کرنے کا گناہ ملے گا لیکن تعلیمات قرآن کی نظر میں اجتماعی اتحاد و وحدت کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور اس کو ترک کرنے کا گناہ کہیں زیادہ ہے اس لئے اتحاد واجب اور تفرقہ حرام ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت مختار ؒ کے بارے میں اہلسنت کے نادان لوگوں نے کچھ اختلافی باتیں کی ہیں ہمارے پچاس سے زائد جید علماء کرام کی متفقہ رائے ہے کہ حضرت مختار ؒکے خلاف پروپیگنڈہ بنی امیہ کی سازش تھی۔
ثاقب اکبر نقوی نے اتحاد ملت کے لئے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ملت کی تمام جماعتوں سے اس حوالے سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔یوم القدس سمیت دیگر اہم ملی و قومی پروگرامات کے موقع پر اتحاد ملت کا عملی مظاہر ہ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع پاکستان کو بڑے اہداف کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے کیونکہ ہمارا ہدف انسانی اور آفاقی ہے اور ہم اسے باہمی ایثار سے ہم اتحاد ملت کو حقیقی طور پر قائم کرسکتے ہیں۔
چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن سجاد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ اتحاد ملت ناگزیر ہوچکا ہے۔پاکستان کی ترقی میں اگر ہم کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں باہم متحد ہونا ہوگا۔آئمہ اطہار ؑکی سیرت پر عمل کرتے ہوئے باہم مل بیٹھیں اور یکجہتی واتحادکو فروغ دیں۔
شیعہ علما ء کونسل کے علامہ ناظر تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ہمیشہ سے دنیا کی ضرورت رہی ہے۔اتحاد و وحدت کے لئے اپنے نفس کو پیروں تلے کچلنا کر منفی اقدمات اور خواہشات کو ترک کرنا ہوگا۔ ہمیں شیعہ شناخت پر قتل کیا گیا ٹارگٹ کلنگ کی گئی یہ سب اس لئے ہوا کیونکہ ہم باہمی طور پر کمزور ہوگئے ہیں اور دشمن مضبوط ہوا۔اتحاد ملت کے لئے تمام جماعتوں کی ملاقاتیں نشستیں ضروری ہیں تاکہ ایک دوسرے کے احترام سے اختلافات کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔
مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان محمد قاسم شمسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ملت کانفرنس ملت میں موجود اختلافات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی اور وحدت کے لئے بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی۔
انکاکہنا تھا کہ ملت کے مسائل کا حل نظریہ ولایت فقیہ کے پیروکاروں کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے جب تک پاکستان میں موجود نظام ولایت سے منسلک تنظیمیں اور افراد باہم متحد نہیں ہوتے ملت مسائل سے چھٹکارا نہیں پاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ملت کی تمام جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہئے اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور قائد شہید کو اپنا قطب نما ماننے والے اتحاد وحدت کے لئے کلیدی کردار ادا کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کے علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ملت کے لئے آئی ایس او پاکستان کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ اختلافات سے معاشرے میں نفرتیں پیدا ہوتی ہیں اختلاف کو امام مہدی ؑ کے ظہور سے پہلے ختم نہیں کیا جاسکتا لیکن دوریاں کم کرکے تعمیری سوچ کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اتحاد ملت کے لئے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال میں چند ماہ بعد قائدین و علماء کرام کو ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرکے ملی و قومی مسائل کو زیر بحث لائیں۔
کانفرنس کے اختتام پر دعائے وحدت پڑھتے ہوئے علماء کرام نے ہاتھوں سے زنجیر بنا کر اتحاد کا عملی مظاہر ہ کیا۔