انسانی حقوق کے سیاسی استعمال پر یقین نہیں رکھتے۔ عباس موسوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم خودمختار ریاستوں کے خلاف انسانی حقوق کے سیاسی استعمال کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ ہم انسانی حقوق کو جمہوری نظام اور قومی سلامتی کے لئے ضروری سمجھتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سید عباس موسوی نے یورپی یونین کے نئے نمائندہ برائے خارجہ پالیسی اور سلامتی امور کے حالیہ بیان کے رد عمل میں کیا۔
انہوں نے اس بیان کو غلط اور متعصبانہ معلومات پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ ایران آزاد ریاستوں کے خلاف انسانی حقوق کے کسی بھی سیاسی استعمال کی تردید کرتا ہے۔
موسوی نے مزید کہا کہ بحثیت ایک ایران کےعوام کے حقوق کی پاسداری ہماری قومی سلامتی کے تقاضوں کا ایک اصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران ایران کی کارکردگی نے بھی انسانی حقوق کے فروغ اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ایران کی سنجیدگی کا واضح مظاہرہ کیا ہے۔
موسوی نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی احتجاج اور ریلیاں اسلامی جمہوریہ میں لوگوں کے تسلیم شدہ حقوق میں شامل ہیں۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ لوگوں اور عوامی مقامات پر لوٹ مار اور حملہ کرنے کے لئے اس حق کو ناجائز استعمال نہیں کیا جاسکتا جیسا کہ اس طرح کے اقدامات کو یورپ میں بھی برداشت نہیں کیا جاتا ہے اور اس کی ٹھوس مثال پیرس میں مظاہرین کیساتھ پولیس کا تصادم ہے جس کے نتیجے میں اب تک متعدد لوگ جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں اور بغض کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران، ملک میں حالیہ بدامنی کے مختلف پہلووں کا جائزہ لینے کیلئے پرعزم ہے۔
موسوی نے ان واقعات میں متاثرہ افراد کیساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے نقصانات کا ازالہ کرنے سمیت ان واقعات میں ملوث شرپسند افراد کو سزا دینے پر زور دیا۔
انہوں نے یورپی یونین کو اپنے اتحادی ممالک میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، ایران جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں کے نفاذ اور ایران مخالف امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایرانی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر خصو صی توجہ دینے کی دعوت دی۔