ایران ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کی توسیع کا خواہاں ہے۔
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کے صدر مملکت نے کہا ہے کہ امریکی ظالمانہ غیرقانونی پابندیاں اور دباؤ پائیدار نہیں ہوں گی اور تمام ممالک ہمارے ملک کے ساتھ اچھے قریبی تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بات حسن روحانی نے منگل کے روز ملائیشیا کی روانگی سے پہلے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم جاپانی اور ملائیشیائی وزرائے اعظم کی دعوت کے ساتھ ان ممالک کا دورہ کرتے ہیں۔
روحانی نے کہا کہ ملائیشیا کے دورے پر دنیائے اسلام میں کثیرالجہتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور 2019 کوالالمپور سمٹ میں اہم اسلامی ممالک کے حکام شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایران اور ملائیشیا کے درمیان علاقائی اور اسلامی دنیا میں مشترکہ موقف قائم ہیں اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ دنیائے اسلام کے مسائل کو مذاکرات کے ذریعہ حل کیا جانا چاہئیے۔
انہوں نے ایران اور جاپان کے درمیان سیاسی تعلقات کی 90ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جاپان نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمارے ملک میں وسیع سرمایہ کاری کی اور فی الحال ماحولیاتی مسائل میں باہمی تعاون کر رہے ہیں۔
ایرانی صدر نے جاپان کے ساتھ تعلقات کی کمی کو عارضی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی غیرقانونی ظالمانہ پابندیاں اور دباؤ کی وجہ سے ان تعلقات میں کمی پیش آئی مگر ان پابندیاں ناپائیدار ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام ممالک سمیت ان ممالک اور ایران کے درمیان دیرینہ روائتی تعلقات قائم ہیں بڑھتے ہوئے قریبی تعلقات چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاپان کے دورے پر دو طرفہ تعلقات کی سہولیات اور اہم مسائل پر تبادلہ خیال جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر مملکت حسن روحانی منگل کے روز عالمی 2019 کوالالمپور سمٹ میں شرکت کے لئے ملائیشیا روانہ ہوگئے۔
حسن روحانی کوالالمپور کے بعد 20 دسمبر کو جاپان کا دورہ کریں گے۔