مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

میزائل حملے میں کئی امریکی فوجی ہلاک و سینکڑوں زخمی ہوئے، کمانڈر حاجی زادہ

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سپاہ پاسداران انقلاب کی فضائیہ کے سربراہ جنرل حاجی زادہ نے ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملے کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس کی ہے۔
پریس کانفرنس میں ایران کے قومی اور پاسداران کے پرچم کے علاوہ حزب اللہ، حشد الشعبی، انصار اللہ، فلسطینی مزاحمت، فاطمیون اور زینبیوں کا پرچم بھی لگایا گیا تھا جو خود میں ایک خاموش پیغام ہے۔

جنرل حاجی زادہ نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی دہشت گرد فوج کے اڈے عین الاسد پر حملے کے وقت ایک سائبر اٹیک کے ذریعے امریکہ کے جنگی بحری بیڑے اور ان ڈرون طیاروں کے نظام کو بھی مفلوج کردیا تھا جو اطلاع رسانی کا کام کرتے تھے۔ ہمارے اس اقدام نے امریکی حکام کو شدید نفسیاتی اور ذہنی دباو کا شکار کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی نامی آپریشن میں امریکہ کے اہم فوجی اڈے عین الاسد کو نشانہ بنایا جانا امریکہ کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا آغاز ہے جو پورے خطے میں جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف دشمن کے سسٹم کو تباہ کرنا تھا جس میں ہن کامیاب ہوگئے ہیں اور دشمن کا سارا سسٹم تباہ ہوگیا ہے۔

ہم نے امریکی فوجی اڈے کی جانب صرف 13 میزائل مارے ہیں جبکہ سیکنڑوں دیگر میزائیل تیارتھے۔ہم اس آپریشن میں کسی کو قتل نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمارے اس حملے میں دسیوں امریکی فوجی مارے گئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہ ایران کے حملے سے پہلے امریکی فوجیوں نے بیس کو خالی کردیا تھا اور وہاں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے حملے کے بعد کم از کم 9 سی ون 30 جہاز زخمیوں کو لے کر اردن اور اسرائیل گئے ہیں جس کی دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں جبکہ شینوک ہیلی کاپٹروں کی ایک بڑی تعداد نے زخمیوں کو بغداد میں قائم امریکی ہسپتال بھی منتقل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اس حملے کا مقصددشمن کا سسٹم تباہ کرنا تھا اس کے باوجود اس حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تعداد زیادہ ہے جبکہ پینٹاگون اپنی خفت مٹانے کیلیئے اس کا اعلان نہیں کر رہا۔

انہوں نے سوال کیا کہ امریکی صدر نے کہا کہ ان کا کوئی نقصان نہیں ہوا تو امریکہ کی انتظامیہ میڈیا کو عین الاسد بیس پر جانے کی اجازت کیوں نہیں دے رہی؟

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ شہید سلیمانی کی شہادت کی منصوبہ بندی پر عملدرآمد کے دوران عراق میں قائم تاجی، عین الاسد، اردن میں قائم شہید معفر اور کویت میں قائم علی السالم امریکی فوجی اڈہ شریک تھا انتقام لینے کے لیے ہمارا پہلا آپشن تاجی کا فوجی اڈہ تھا لیکن بعدازاں ہم نے عین الاسد کا انتخاب کیا۔

حاجی زادے نے کہا کہ امریکی ہمشیہ پروپیگنڈا کے ذریعے میزائل ڈیفنس ڈھال اور میزائل کے حملے کے مقابلے کی اپنی صلاحیت بتاتے نظر اتے ہیں لیکن گراؤنڈ پر ہم نے انہیں مکمل طور پر غافل کر دیا ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد سے کسی کو جرات نہیں ہوئی امریکا کی جانب ایک گولی بھی چلائے اور کوئی ملک ااس کی ذمہ داری قبول کرے۔ ایران کا میزائیل حملہ تمام گروہوں اور عوام کے تمام طبقات کے مطالبے پر دقیق اور محاسبہ شدہ کیا گیا ہے جو خطے کی تبدیلیوں کی تاریخ میں ایک نیا باب ثابت ہوگا۔امریکی پروپیگنڈا اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے آگے بڑھتے ہیں جبکہ ایران جیسے ملک کے ساتھ مقابلے کی صلاحیت نہیں رکھتے، میں امریکیوں کو کہتا ہوں کہ رضاکارانہ طور پر عرب ممالک سے نکل جائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button