آیت اللہ زکزاکی کی جیل کے اندر جسمانی حالت مزید بگڑ گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) نائیجیریا کے ممتاز عالم دین آیت اللہ زکزاکی کے دفتر نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ 9 جنوری 2020ء کے روز نائیجیریا کے جیل میں قید آیت اللہ زکزاکی سے ملاقات کرنے والے عینی شاہدین کے مطابق ان کی جسمانی صحت انتہائی پریشان حالت میں داخل ہو گئی ہے۔
ان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام نے آیت اللہ زکزاکی کے طبی معائنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے لہٰذا ان کی جسمانی صحت کی خرابی کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔
دوسری طرف نائیجیریا کی چیف پراسیکیوٹر عائشہ دیککو نے کہا ہے کہ شیخ زکزاکی کی قسمت کا فیصلہ حکومت کے ہاتھ میں نہیں بلکہ عدالت کے ہاتھ میں ہے جبکہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وہ (حکام) اس مریض عالم دین کے بارے میں اپنے دلوں کے اندر خطرناک ارادے چھپائے ہوئے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ (نائیجیرین حکام) عدالت سے شیخ زکزاکی کو موت کی سزا دلوانا چاہتے ہیں جبکہ ان کا زیر علاج ہونا انہیں سزائے موت سنائے جانے میں بنیادی رکاوٹ ہے۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کی پولیس اور فوج نے سال 2015ء میں اپنی ریاستی دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران نائیجیریا کے شمالی شہر زاریا میں موجود ’’حسینیہ بقیۃ اللہ (عج)‘‘ پر دھاوا بول دیا تھا جہاں مسلمان بڑی تعداد میں جمع ہو کر نواسۂ رسولؐ حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں مصروف تھے جسکے نتیجے میں وہاں موجود 2000 سے زائد مسلمان شہید ہو گئے تھے جبکہ شیخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو ان کے بیٹے کے ہمراہ زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔