جنرل باقری کا ’’صدی کی ڈیل‘‘ منصوبے پر خاموشی پر انتباہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے ظالمانہ ’’صدی کی ڈیل‘‘ منصوبے کے خلاف خاموشی کے سنگین نتائج پر انتباہ کرتے ہوئے مقبوضہ ممالک کی آزادی کے لئے اسلامی ممالک کے درمیان یکجہتی اور اسلامی مزاحمت کی حمایت پر زور دیا۔
یہ بات میجر جنرل محمد باقری نے جمعہ کے روز اسلامی ممالک کے وزرائے دفاع اور جنرل اسٹاف کے سربراہوں کے نام سے الگ الگ پیغامات میں کہی۔
انہوں نے امریکی صدر کے ’’صدی ڈیل‘‘ کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی۔
جنرل باقری نے کہا کہ بے شک امریکی صیہونی صدی کی ڈیل منصوبے کی رونمائی ایک تاریخی اور اسٹریٹجک غلطی ہے جو صیہونیوں کے 70 سالہ ناکام پروگرام کے اصلی حصہ فلسطین پر قبضہ جما لینے کی پیروی کرتی ہے۔
انہوں نے القدس شریف کو صیہونیوں کے دارالخلافہ قرار دینے کو فلسطین کی تقسیم، فلسطینی عوام کے اپنے ملک کی واپسی کے حقوق کی پامالی اور مزاحمت کو غیرمسلح کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام اقوام متحدہ کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سازش کے سامنے خاموشی یا دو ہرا موقف اختیار کرنا ایک مظلوم عوام کے خلاف جنگ اور ان کی قانونی حکمرانی کی خلاف ورزی ہے کیونکہ یہ سازش دوسرے اسلامی ممالک کی علاقائی سالمیت کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے القدس شریف اور فلسطینی عوام کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس مظلوم اور مسلمانوں کے پہلے قبلے کی آزادی اسلامی دنیا کی پہلی ترجیح ہے اور اللہ تعالی کی مدد سے نہ صرف صدی کی ڈیل حاصل نہیں ہوگا بلکہ جلد ہی ناجائز صیہونی ریاست کو تباہ ہوجائے گا۔
انہوں نے اسلامی ممالک کے وزرائے دفاع اور جنرل اسٹاف کے سربراہوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ فلسطین کے بحران کے حل کا واحد طریقہ فلسطینی مہاجروں کی واپسی اور ان کی جانب سے اپنے ملک کے مستقبل پر فیصلہ کرنا ہے۔