ہم اعلیٰ دینی مرجعیت کے پیروکار اور راہِ شہادت کے سپاہی ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے چہلم کی تقریب میں عراقی چیف آف آرمی سٹاف عثمان الغانمی نے تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لئے یہ انتہائی اعزاز کی بات ہے کہ میں عراقی فوج کی نمائندگی میں عظیم شہداء کے عزاداروں کی اس تقریب سے خطاب کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب جو اس تقریب میں شریک ہیں، یہ بات ہمارے لئے کسی فخر سے کم نہیں کہ یہ عظیم شہداء ہمارے پیشوا ہیں اور ہم ان کے پیرو، تاکہ ہمارا وطن سربلند رہے، عراقی پرچم لہراتا رہے اور ملکی سرحدیں تمامتر موجودہ تناؤ کے باوجود محفوظ رہیں۔
عراقی آرمی چیف عثمان الغانمی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے رفقاء کے چہلم کی اس تقریب سے جس میں حشد الشعبی کے کمانڈر فالح الفیاض اور الفتح سیاسی اتحاد کے سربراہ و بدر مزاحمتی فورس کے کمانڈر ہادی العامری بھی شریک تھے۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ابو مہدی المہندس و شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے شہید ساتھیوں نے داعش کے خلاف جنگ اور اُسے شکست سے ہمکنار کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ داعش کے ساتھ جنگ میں وہ ہمہ وقت تیار رہتے تھے، تاہم وہ ہمیشہ ہماری یادوں میں باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید ابو مہدی المہندس صحیح معنوں میں ایک سپاہی، مرد، فداکار اور جانثار تھے۔
عثمان الغانمی نے کہا کہ اگر ان شہداء کی جانثاری نہ ہوتی تو عراق خطے، بین الاقوامی سطح اور عرب دنیا میں اپنے مقام پر واپس پلٹ نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اعلیٰ دینی مرجعیت کے پیروئے محض ہیں اور یہ اعلان کرتے ہیں کہ ملکی آئین اور ملکی سیاسی و جمہوری سلسلے کی حامی فوج ہمیشہ باقی رہے گی اور عراقیوں کو ان کی آرزو سے ہمکنار کریگی جبکہ ہم میں سے ہر ایک، جیسا کہ ہمارے پہلے ہم پر سبقت لے گئے ہیں، جن کیلئے ہم بہشت کی آرزو کرتے ہیں، راہِ شہادت کا سپاہی ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس جنہیں بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے باہر نکلتے ہوئے رفقاء سمیت دہشت گردانہ امریکی حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔