شام، دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملے میں 33 ترک فوجی بھی ہلاک
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شامی فوج نے ادلب کے علاقے میں داعش اورالنصرہ سمیت دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کو تیز کردیا ہے۔دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کی بمباری میں وہاں موجود 33 ترک فوجی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شام سے دہشتگردوں کے خاتمے کیلیئے ادلب کے علاقے میں شامی فوج کا آپریشن جاری ہے جس میں دہشتگردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان ہورہا ہے۔
دوسری جانب خود کو امت مسلمہ کا ہیرو سمجھنے والےترکی کے صدر طیب اردوان نے دہشتگردوں کے خلاف جاری اس آپریشن کی مخالفت شروع کر رکھی ہے اور ترکی کی جانب سے داعش اور النصرہ جیسی دہشتگرد تنظیموں کی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے۔جس میں ٹریننگ کیمپس، میزائلوں، ہتھیاروں اور ڈرون طیاروں کی فراہمی شامل ہے۔
گزشتہ رات شامی فوج کی جانب سے عالمی دہشتگرد تنظیم داعش اور النصرہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس میں دہشتگردوں کے ساتھ ان کیمپوں میں موجود 33 ترک فوجی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترکی کی جانب سے اس بات پر کافی شور مچایا جارہا ہے کہ شامی فوج نے ان کے 33 فوجی ہلاک کردیئے ہیں اور ان کا بدلہ لیا جائے گا۔
شام اور روس کی جانب سے ترکی سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف یہ آپریشن شام کی سرحد کے اندر کیا جارہا ہےایسے میں ترک فوجی کس کی اجازت سے شام کی سرحد کے اندر اور دہشتگردوں کیےکیمپس میں موجود تھے۔ اور ان کے فوجی داعش کے دہشتگردوں کے کیمپس میں کیا کر رہے تھے؟
واضح رہے کہ شام کی درخواست پر روس کی فوجیں دہشتگردوں سے مقابلے کیلیئے شام کی سرزمین پر موجود ہیں۔