کربلا نے میرا حوصلہ ایک لمحے کیلئے بھی پست نہیں ہونے دیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) معروف قانون دان، سابق نائب صدر ہائیکورٹ بار ملتان و سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان یافث نوید ہاشمی نے ملتان پہنچنے پر استقبال کے لیے آئے افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم اپنے آپ کو کربلا کا راہی کہتے ہیں تو کربلا سے دو ہی راستے نکلتے ہیں یا شہادت کا راستہ یا اسارت کا راستہ۔ حقیقی کربلا کا راہی وہ تب ہے، جب وہ ان دونوں میں سے کسی ایک راہ کا انتخاب کرتا ہے، یہ اسارتیں، یہ مشکلات، یہ مصائب کربلا والوں کو ڈرا نہیں سکتے، کربلا والوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، وہ شخص جس کا تمسک کربلا کے ساتھ ہو، محمد و آل محمد کے ساتھ ہو، جو راہی کربلا ہو اور کربلا والوں کے مقصد کو اپنے ذہن میں رکھ کر چل رہا ہو، اس کو ان مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیئے۔ یہ سب آپ برادران اپنے ذہن میں رکھیں، اس چیز کو سمجھ کر آگے چلیں، ان شاء اللہ خداوند متعال ہم سب برادران کو راہی کربلا بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہماری جوانی علی اکبر علیہ السلام کی جوانی سے زیادہ قیمتی نہیں، ہماری جوانی قاسم اور عون و محمد علیہ السلام کی جوانی سے زیادہ قیمتی نہیں ہے، خداوند متعال آپ تمام برادران کی زحمتوں کو قبول کرے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن برادرن نے یقیناً دعائیں کی ہیں، دعا کا اپنا اثر ہوتا ہے، مجھے اس چیز کا یقین ہے کہ میرے لیے وہ ہاتھ بھی دعا کے لئے اٹھے ہوں گے، جو شاید مجھے جانتے ہوں گے نہ پہنچاتے ہوں گے۔ ان دعائوں نے اثر ڈالا ہے، تب جا کر یہ چیزیں اس انداز سے آگے چلی ہیں۔ آخری بات یہ کہوں گا کہ کربلا نے میرا حوصلہ ایک لمحے کے لئے بھی پست نہیں ہونے دیا، نہ ہی کبھی کربلا ہمارے حوصلے پست ہونے دے سکتی ہے، ہمارے پاس سب سے بڑی نعمت، سب سے بڑا جو انعام ہے، وہ محمد و آل محمد کا در ہے، جو ہمیں حوصلہ اور اسقامت دیتا ہے، ہمیں اور زیادہ مضبوط کرتا ہے۔ دعاگو ہوں خداوند متعال ہمیں اس در کے ساتھ متمسک رکھے اور زندگی کا کوئی ایسا لمحہ نہ آنے دے کہ ہمارے دل میں کربلا نہ ہو۔ ہماری زندگی کی وہ سانسیں ختم ہو جائیں جب ہمارے دل سے کربلا نکل جائے۔