عراق سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے انخلا کا آغاز
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) داعش مخالف امریکہ کے نام نہاد اتحاد نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ اُس نے عراق و شام کی سرحد کے قریب صوبے الانبار میں القائم شہر کی فوجی چھاؤنی کو خالی کر دیا ہے اور وہ اب عراقی فورسز کے زیر کنٹرول ہے۔
امریکی اتحاد نے دعوی کیا کہ اب چونکہ داعش کے خلاف جنگ میں اسے کامیابی مل چکی ہے اس لئے اب القائم فوجی چھاؤنی میں رہنے کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہ گئی۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا یہ اعتراف کیا ہے کہ دہشتگرد گروہ داعش خود امریکی حکام کی پیداوار ہے۔
واضح رہے کہ امریکی دہشتگردوں کے جارحانہ اقدامات بالخصوص تین جنوری کو انکے ہاتھوں سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد، عراقی عوام میں امریکہ مخالف جذبات اپنے عروج کو پہنچ گئے ہیں جس کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو ایک قرار دار پاس کر کے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو ملک سے فوری طور پرنکل جانے کا حکم جاری کر دیا۔عراقی عوام اور سیاسی پارٹیاں اپنے ملک میں امریکی دہشتگردوں کی موجودگی کی سخت مخالف ہیں اور وہ حالیہ چند دنوں میں کئی بار بغداد کے اطراف میں انکے اڈوں کو راکٹ حملوں کا نشانہ بھی بنا چکے ہیں۔