پنجاب میں زائرین کیساتھ ناروا سلوک، شیعہ علماء کونسل کا احتجاج پر غور
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ایران عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کی سعادت کے بعد وطن واپس پہنچنے والے زائرین کیساتھ ہونیوالی تذلیل اور غیر انسانی رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ علامہ ساجد علی نقوی اور ان کی سرپرستی میں چلنے والی تنظیموں کی موجودگی میں زائرین لاوارث نہیں، ظلم بہت ہو چکا، ہم انتظامیہ کو باور کروانا چاہتے ہیں کہ ہم زائرین کیساتھ کھڑے ہیں، ایک ماہ 8 دن سے جاری ظلم و زیادتی اور ان کیساتھ مجرموں جیسے سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان خاص طور پر پنجاب حکومت کی طرف سے روا رکھے جانیوالی بدسلوکی سے لگتا ہے کہ زیارت مقامات مقدسہ اور محبت اہل بیتؑ کو جرم بناکر پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے زائرین کو 18 دن تک تفتان بارڈر پر پاکستان ہاوس کے نام سے قائم عقوبت خانے میں بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے حبس بے جا میں رکھا گیا، پھر ملتان قرنطینہ سنٹر میں 14 دن بعد 1250 میں سے صرف 90 افراد میں کورونا کے مثبت ٹیسٹ آنے پر انہیں مزید علاج کیلئے رکھ لیا گیا، ہم اس اقدام کو سراہتے ہیں، لیکن باقی نیگیٹو ٹیسٹ والے 1160 افراد کو اپنے اپنے گھروں میں بھیجنے کے نام پر جھوٹ بولا گیا اور ہر ضلع میں قرنطینہ کے نام پر عارضی جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے، اس امتیازی سلوک اور ظالمانہ رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، حکومت حالات خود خراب کر رہی ہے اور لگتا ہے کہ کورونا کے نام پر مخصوص ذہنیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ ہم پنجاب سمیت پورے ملک میں زائرین کیساتھ ہونیوالی بدسلوکی پر بھرپور احتجاج کریں گے، اس حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کل بروز منگل 7 اپریل قرنطینہ سنٹر قذافی سٹیڈیم کے باہر پریس کانفرنس میں کریں گے۔
علامہ سبطین سبزواری نے واضح کیا کہ پریس کانفرنس کے دوران کورونا وائرس کے حوالے سے تمام حفاظتی اقدامات کا لحاظ رکھا جائے گا، عوام میں اشتعال پر بڑھ رہا ہے، ہم زائرین کے حقوق کا تحفظ کریںگے اور انہیں یقین دہانی کرواتے ہیں کہ ان شاءاللہ انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔