پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ملتان میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ریلی

شیعہ نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت کے خلاف نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے چوک کمہاراں تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے امریکہ اسرائیل اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر علوی، سلیم عباس صدیقی، محمد ثقلین نے کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی، قاضی نادر حسین علوی، سلیم صدیقی، فخر نسیم، حسنین انصاری، جواد جعفری، مولانا غلام جعفر انصاری، محمد ثقلین، سجاد حسین، عترت کاظمی، تصور کاظمی اور ملک عمران کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کسی بھی داخلی انتشار کا قطعی متحمل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کچھ قوتیں مذہب کے نام پر غیرحقیقی پروپیگنڈہ کرکے ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنا چاہتی ہیں۔ وہ مذہبی جماعتیں جنہیں شدت پسندانہ رجحانات اور مذہبی منافرت پھیلانے کے باعث کالعدم قرار دے دیا گیا تھا آج پورے ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔ شیعہ نسل کشی کا بازار گرم کرنے کے لیے وہ انتہا پسند عناصر ایک بار پھر میدان میں نکل آئے ہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران روپوش ہو گئے تھے۔

کوہاٹ، منڈی بہاؤالدین اور پارہ چنار سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے کا اصل محرک یہی کالعدم جماعتیں ہیں جن کے ریلیوں میں اشتعال انگیز تقاریر کر کے مخالف مکاتب فکر کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔ اگر اس شرانگیزی پر فورا قابو نہ پایا گیا تو وطن عزیز میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا امریکہ، اسرائیل، بھارت اور عرب ریاستیں پاکستان کے عوام کو داخلی مسائل میں الجھا کر حساس عالمی ایشوز سے ہماری توجہ ہٹانے چاہتی ہیں۔ ان کے نزدیک پاکستان کے عوام کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کا سب سے موثر ہتھیار مذہب ہے، پاکستان میں موجود اپنے آلہ کاروں کے ذریعے مذہب کے نام پر فرقہ واریت کا فروغ کر کے مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور ملی وحدت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس ملک کو سب سے زیادہ خطرہ مذہبی انتہا پسندوں سے ہے جو اپنے عقیدے اور نظریات کو لاٹھی اور گولی کے زور سے دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ تمام قوتیں یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ قیام پاکستان میں ملت تشیع کا کلیدی کردار رہا ہے۔کوئی بھی ایسا جواز ہمارے لیے قطعا قابل قبول نہیں جس کو بنیاد بنا کر ہمارے بنیادی عقائد کو نشانہ بنائے جائے۔ حکومت کو ایسے عناصر کو روکنا ہوگا جن کا ہدف مکتب اہل بیت علیہم السلام ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے کالعدم جماعتوں اور ان کے سربراہوں کی سرگرمیوں سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ایسے عناصر کو کھلی چھٹی دینا دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ ہارنے کے مترادف ہے۔ حکومت ان تمام شخصیات کے خطابات اور نقل و حرکت پر فوری پابندی کے احکامات صادر کرے جو متصبانہ جلسوں کی قیادت کر کے مذہبی منافرت کا پرچار کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button