مولانا ناظر تقوی کا اڑتالیس گھنٹوں کے الٹی میٹم
شیعہ نیوز:اربعین امام حسینؑ کےفقید المثال انعقاد کے بعد سندھ حکومت اور پولیس کی جانب سے عزاداران امام حسینؑ کے خلاف کاٹی گئیں درجنوں بےبنیاد ایف آرآرز کے خلاف،ملت جعفریہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے علماء و عمائدین کی سندھ حکومت کے خلاف پریس کانفرنس ، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، مجلس ذاکرین امامیہ، آئی ایس او، ھیئت آئمہ مساجد و دیگر تنظیموں کے رہنما شریک تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماءکونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظرعباس تقوی، مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقرعباس زیدی، علامہ نثار قلندری، مولانا شبیر میثمی، مولانا عقیل موسی، علامہ کامران عابدی، علامہ غلام محمد کرار وی، علامہ مبشر حسن اور محمد عباس سمیت دیگر رہنماؤںنے سندھ حکومت کی جانب سے چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر پیدل چلنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے کی سخت مذمت کی۔
علامہ ناظرعباس تقوی نے سندھ حکومت کو اڑتالیس گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئےسندھ بھر میں تمام مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہاکہ ملت جعفریہ اڑتالیس گھنٹوں کے الٹی میٹم کے بعد اپنا لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔سندھ میں سیاسی جلسوں اور ریلیوں کی اجازت ہے لیکن نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سندھ حکومت میں کالی بھیڑیں موجود ہیں، محکمہ داخلہ اور آئی جی سندھ سمیت اعلی افسران سندھ بھر میں تعصبانہ کاروائیاں انجام دے رہے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین سندھ حکومت کی متعصبانہ کاروائیوں کا نوٹس لیں۔ٹھنڈے پانی کی سبیلیں لگانا اور عزاداری کے اجتماع میں شرکت کو جرم قرار دیا جا رہا ہے۔سندھ حکومت جان لے بہت جلد بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو ان تمام مقدمات کا جواب دیا جائے گا۔