
جزیرہ سقطری میں سعودی عرب کی فوجی سرگرمیوں ميں اضافہ
شیعہ نیوز:یمن کے ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے چند روز قبل جزیرہ سقطری میں تازہ دم فورس اور جدید ترین ہتھیار روانہ کئے ہيں۔ اس جزیرے پر رواں سال جون کے مہینے میں متحدہ عرب امارات نے قبضہ کر لیا تھا، اس یمنی عہدیدار کے بیان کے مطابق اس جزيرے ميں متحدہ عرب امارات اور اس کے مقامی نمائںدوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے پیش نظر سعودی عرب کو شدید تشویش لاحق ہے۔
متحدہ عرب امارات کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے پیش نظر سعودی عرب کی جارح افواج کے سربراہ نے اس جزیرے کی انتظامیہ اور فورسز کے درمیان ہر قسم کے رابطے پر پابندی لگادی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اس کے پٹھو عناصر نے مقامی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کر کے، اس جزیرے کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سقطری کی انتظامیہ کہ جسے متحد عرب امارات کی حمایت حاصل ہے، بڑے پیمانے پر اپنے مخالفین کو ملازمتوں سے برخاست کرکے جیلوں میں بند کر رہی ہے۔
سعودی عرب نے 2015 سے یمن کے عوام پر جنگ مسلط کر رکھی ہے، اس جنگ میں سعودی عرب کو امریکہ اور صیہونی حکومت کی مدد و حمایت بھی حاصل ہے۔
اگرچہ اس غیر مساوی جنگ میں متحدہ عرب امارات سعودی اتحاد میں شامل رہا ہے تاہم اپنے خاص اہداف اور مقاصد کے تحت اس سعودی اتحاد کے متوازی اقدام کرکے جزیرہ سقطری پر قبضہ کر رکھا ہے۔