دنیا

صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے مابین اسٹریٹ وار جاری

شیعہ نیوز : امریکہ میں سیاسی بحران جاری ہے۔ ایک طرف واشنگٹن میں ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرہ کیا جس کے دوران تشدد اور مخالفین پر حملہ بھی کیا گیا تو دوسری طرف جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے اراکین کا انتخاب شروع کردیا ہے۔

ٹرمپ کے حامیوں نے انتخابی نتیجے کے خلاف دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک بڑا مظاہرہ کیا ہے۔ شہر کے مرکزی علاقے سے شروع ہونے والے اس مظاہرے کو ملین مارچ اور امریکہ کو دوبارہ عظیم بناؤ جیسا سلوگن دیا گیا تھا۔

مظاہرے کے شرکا نے واشنگٹن میں فیڈرل سپریم کورٹ کے سامنے اجتماع بھی کیا جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شرکت کی اور اپنے حامیوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔ وائٹ ہاؤس نے دعوی کیا ہے کہ واشنگٹن میں ہونے والے اس مظاہرے میں ٹرمپ کے دس لاکھ حامیوں نے شرکت کی جبکہ فرانس پریس نے اپنی رپورٹ میں انکی تعداد لاکھوں میں بتائی ہے۔

درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ کے حامیوں اور نسل پرستی کے مخالفین کے درمیان تصادم بھی ہوا جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق تصادم اس وقت شروع ہوا جب ٹرمپ کے حامیوں نے سڑک کے کنارے کھڑے سیاہ پوش لوگوں کے ایک گروہ پر حملہ کر دیا جو ٹرمپ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعوی ہے کہ ملک کے حالیہ صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے تاہم ریاستی حکام اور عدالتی عہدیداروں نے ان کے اس دعوے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا نے بھی صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعوے کئے ہیں تاہم اس بارے میں کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کرسکیں ہیں۔ نیواڈا سمیت امریکہ کی سب ہی ریاستوں کے پراسیکیوٹروں نے بھی کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق کسی بھی قسم کے شواہد یا دستاویزی ثبوت تاحال عدالت کو پیش نہیں کیے گئے ہیں جبکہ مقامی سیکورٹی اداروں نے انتخابات کی صحت کا تصدیق نامہ جاری کر دیا ہے۔

اُدھر امریکہ کے منتخب صدر جو بائیڈن نے حکومت سازی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں اور کابینہ کی تشکیل کے لیے مختلف شخصیات سے رابطے کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو ملک کی وزارت دفاع کا قلمدان سونپنے والے ہیں۔ میشیل فلورونائے امریکی وزارت دفاع کے لیے جوبائیڈن کا اصلی انتخاب قرار دیا جا رہا ہے جبکہ سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہیں اقوام متحدہ میں امریکی مندوب مقرر کیا جا سکتا ہے۔

ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کو فی الحال صدر ٹرمپ پر الیکٹورل ووٹوں کے لحاظ سے برتری حاصل ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button